نئی دہلی (بی بی سی) بھارت اور پاکستان کے درمیان الجھے رشتوں کے تار کو سلجھانے میں ابھی قدرے وقت درکار ہے لیکن سرحد کے دونوں جانب رہنے والے دو افراد کے دل کے تار جڑ گئے ہیں۔ یہ محبت کہانی پاکستان میں سیالکوٹ کی ایک رہائشی کرن سرجیت اور انڈیا میں انبالہ کے رہائشی پروندر سنگھ کی ہے۔ 14 فروری کو ہونے والے پلوامہ حملے کے بعد ان کی شادی تاخیر کا شکار ہو گئی۔ اب تمام کوششوں کے بعد انہوں نے ہفتے کے روز اپنی محبت کو شادی کا نام دے دیا۔ کرن اور پروندر کی پہلی ملاقات 2014ء میں ہوئی۔ اس وقت کرن کی عمر 27 سال اور پروندر کی 33 سال تھی۔ تقسیم ہند کے وقت کرن کا خاندان پاکستان منتقل ہو گیا تھا۔ اب کرن 45 دنوں کے ویزے پر انڈیا آئی ہوئی ہیں۔ ان کا ویزا جون 2019ء کو ختم ہو جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروندر نے کہا کہ اب وہ کرن کو ہندوستانی شہریت دلانے کے لئے حکومت ہند کے محکمے میں درخواست دیں گے۔ پروندر نے بی بی سی کو بتایا کہ ان دونوں کے خاندانوں نے 2016ء میں ہی شادی کا منصوبہ بنایا تھا جس کے تحت ان کے خاندان کو شادی کے لئے پاکستان جانا تھا لیکن پاکستانی ہائی کمشن نے ان کا ویزا منسوخ کر دیا تھا۔ دلہن کے والد سرجیت چیمہ نے کہا ’ہمارے بچوں کی شادی بھی دونوں حکومتوں کو ایک پیغام دیتی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے باوجود بھی لوگ ملنا چاہتے ہیں۔