اپریل کے اجلاس سے قبل اوپیک پلس معاہدہ تبدیل نہیں کریں گے،سعودی عرب

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے وزیر خالد الفالح نے کہا ہے کہ رواں سال تیل کی سب سے زیادہ طلب میں چین اور امریکا سر فہرست رہیں گے۔ اپریل کے اجلاس سے قبل اوپیک کے رکن ممالک تیل کی پیداوار یا کمی بیشی کے حوالے سے کوئی نیا پلان جاری نہیں کریں گے بلکہ اوپیک پلس معاہدے پرعمل درآمد جاری رکھا جائے گا۔بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں غیرملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں سال عالمی منڈی میں تیل کی طلب میں یومیہ 15 لاکھ بیرل اضافہ متوقع ہے۔ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ اگرآپ وینز ویلا کی طرف دیکھیں گے تو آپ پریشان ہوں گے مگر جب آپ امریکا پر نگاہ دوڑائیں تو آپ یہ کہنے پرمجبور ہوجائیں گے ک دنیا کو تیل اشد ضرورت ہے۔ آپ تیل کی عالمی منڈی میں رسد اور طلب کو دیکھیں گے تو بھی آپ کو اندازہ ہوگا کہ تیل کی طلب میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمیں توقع ہے کہ 2019ء کے دوران تیل کی طلب میں طاقت ور اضافہ ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ چین تیل کی کھپت میں ہرماہ ایک نیا ریکارڈ بنا رہا ہے۔ سال 2019ء کے دوران چین میں تیل کی طلب 1 کروڑ 10 لاکھ بیرل تک پہنچ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اپریل تک سعودی عرب تیل کی یومیہ 9 اعشاریہ 8 ملین بیرل تیل ماہانہ پیدا کرے گا۔

ای پیپر دی نیشن