اسلام آباد(نا مہ نگار) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نندی پور ریفرنس میں سابق وزیراعظم پرویز اشرف ، بابر اعوان سمیت 7ملزموںپر فرد جرم عائد کر دی ہے تاہم ملزموں نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔ سابق سیکریٹری قانون ریاض کیانی، مسعود چشتی، سابق کنسلٹنٹ شمائلہ محمود، سابق جوائنٹ سیکریٹری ریاض محمود اور سابق سیکرٹری شاہد رفیع شامل ہیں۔ جج ارشد ملک نے ساتوں ملزموں کو چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی۔ چارج شیٹ کے مطابق منصوبے میں تاخیر سے قومی خزانے کو 27ارب روپے کا نقصان ہوا جس کاذمہ دار ملزمان کو ٹھہرایا گیا ۔نندی پور پاور پراجیکٹ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تعمیر ہوا جس کے ذریعے 525 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا دعوی کیا گیا تھا جب کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے منصوبے میں کرپشن کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔ 2005میں بننے والے نندی پور پاور پراجیکٹ کی لاگت 22ارب روپے سے 58ارب روپے تک جا پہنچی تھی جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر منصوبے میں تاخیر پرجوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا تھا، جوڈیشل کمیشن نے تحقیقات کے لیے معاملہ نیب کوبھیجا تھا۔کیس سے متعلق تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دورمیں وزرا کی ملی بھگت سے منصوبے میں 2 سال کی تاخیر ہونے سے قومی خزانے کو 27ارب کا نقصان پہنچا تھا، جب کہ گزشتہ ماہ 11فروری کو عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر بابر اعوان کی بریت پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔