بھارت روہنگیا مہاجرین کو جبراً میانمار واپس نہ بھیجے: ہیومن رائٹس واچ 

نئی دہلی (نیٹ نیوز) حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے انڈیا کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ملک میں پناہ لینے والے روہنگیا مہاجرین اور میانمار سے تعلق رکھنے والے دوسرے پناہ گزینوں کو جبراً میانمار واپس بھیجنے سے گریز کرے جہاں انہیں مقامی حکام سے جان ومال کا خطرہ لاحق ہے۔ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشا کی سربراہ میناکشی گانگولی کہتی ہیں کہ مذہب کی بنیاد پر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ شہریت کا جو نیا قانون بنایا گیا ہے وہ تفریق پر مبنی قانون ہے کیونکہ اس میں صرف مسلمانوں کو پناہ دینے سے منع کیا گیا ہے۔ باقی سبھی مذہبی اقلیتوں کو پناہ دینے کی بات کہی گئی ہے۔ انڈیا میں پناہ گزینوں کے امور کی سرکردہ تجزیہ کار اور مصنفہ پروفیسر انندیتا گھوشال کا خیال ہے کہ انڈیا کی پناہ گزینوں کی پالیسی میں ابتدا سے ہی خامیاں رہی ہیں۔گذشتہ انتخابات میں بی جے پی کی مہم میں روہنگیا برادری کو نشانہ بنایا گیا اور  انہیں انتہا پسنداور ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ قراد دیا گیا۔ روہنگیا کیمپوں کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ میانمار میں انتہائی ناموافق حالات کے باوجود انڈین حکومت اس امر پر مْصر رہی کہ وہ روہنگیا مہاجرین کو میانمار واپس بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن