لاہور+اسلام آباد (صباح نیوز/ مانیٹرنگ/وقائع نگار خصوصی /نمائندہ خصوصی) مریم نواز نے کہا ہے کہ ہمارے سینیٹرز کو کالز کرکے کہا جارہا ہے پی ڈی ایم امیدوار کو ووٹ نہ دیں۔ ٹویٹ میں مریم نواز نے کہا کہ ہمارے کچھ سینیٹرز نے وہ کالیں ریکارڈ کر کے ثبوت کے طور پر رکھ لی ہیں۔ مریم نواز نے نجی چینل کا ٹکر بھی اپنی پوسٹ میں لگا رکھا ہے جس میں پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا تو سب نامعلوم سامنے لائیں گے۔ دوسری جانب نو منتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار رہے گی اور چیئرمین سینٹ کا الیکشن میں جیتوں گا۔ اسٹیبلشمنٹ اس وقت تک غیر جانبدار نظر آ رہی ہے ان کو غیر جانبدار رہنا چاہئے اور وہ رہیں گے۔ سینیٹرز کو کالز آنے کے حوالے سے مریم نواز کی جانب سے دیئے گئے بیان سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی تک تو ایسا کچھ نہیں۔ ماضی کے تجربے کو سامنے رکھ کر انتظامات کئے ہیں۔ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کے معاملے پر بات نہیں کر سکتا اور الیکشن کمشن کا نوٹس تاحال موصول نہیں ہوا۔ سینٹ میں ووٹ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سمیت ہر رکن کے ساتھ رابطہ رہتا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے ارکان پرصادق سنجرانی کو ووٹ دینے کے لیے دبائو ڈالا جا رہا ہے۔ ہماری جیت کو شکست میں بدلا گیا تو سب نامعلوم سامنے لائیں گے۔ نمبرز ہمارے پاس ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کے ارکان کو خوفزدہ کرنے کیلئے کالز آ رہی ہیں۔ حکومت چیئرمین سینٹ الیکشن جیتنے کیلئے اخلاقیات سے گر گئی ہے۔ وزیراعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کی کارروائی غیر آئینی تھی۔ وزیراعظم اعتماد کے ووٹ میں اکیلے حصہ لیکر فرسٹ آئے تھے۔ پی ڈی ایم سینٹ چیئرمین کا انتخاب جیت چکی ہے۔ نمبر گیم اور اخلاقیات دونوں پی ڈی ایم کے حق میں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات شازیہ مری، پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی اور عبدالقادر پٹیل نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔