اسلام آباد/ سنجوال کینٹ (خبرنگار خصوصی/ نامہ نگار) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مسلح افواج ملک کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں، پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو بہت نقصان اٹھائے گا، چینی ساختہ جدید لڑاکا طیارے خطے میں سکیورٹی عدم توازن کو دور کرنے کے لئے ہمارے دفاعی نظام میں ایک بہت بڑا اضافہ ہیں، جیسے جیسے آمدنی بڑھے گی غربت میں کمی اور دفاع کو مزید مضبوط بنائیں گے۔ معیشت مضبوط ہو رہی ہے، ملک کی سمت درست ہے، نظام کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ باہر بیٹھے اپنے باصلاحیت افراد کو واپس لا کے ان کی خدمات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کو یہاں پاک فضائیہ میں جدید ترین لڑاکا طیاروں جے 10سی کی شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین، وفاقی وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہبازگل، بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، پاک بحریہ کے سربراہ امجد نیازی اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو اور پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ تقریباً 40سال پہلے پاک فضائیہ میں ایف ۔ 16لڑاکا طیارے جب شامل کئے گئے تھے تو ملک میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ اب جے 10سی لڑاکا طیاروں کی شمولیت پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، بدقسمتی سے برصغیر میں عدم توازن پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، اس سکیورٹی عدم توازن کو دور کرنے کے لئے ہمارے دفاعی نظام میں ایک بہت بڑا اضافہ ہوا ہے، چین کے خاص طور پر شکر گزار ہیں کہ اس نے آٹھ ماہ کی ریکارڈ مدت میں یہ لڑاکا طیارے ہمیں فراہم کئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری مسلح افواج میں ایک جدید سوچ آچکی ہے، مستقبل کے وار فیئر میں ٹیکنالوجی پر خاص طور پر زور دیا جائے گا۔ ایک یونیورسٹی بھی بنا رہے ہیں جہاں پر جدید ٹیکنالوجی کی سہولت ہو گی۔ پاکستان اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ ہر شعبے میں باصلاحیت لوگ موجود ہیں لیکن ان میں سے بہت سے ابھی ملک سے باہر ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ قوم کی طرف سے اپنی مسلح افواج کو پیغام ہے کہ ہمیں اپنی مسلح افواج پر پورا اعتماد ہے کہ وہ ملک کا دفاع کر نے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اگر کوئی بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا تو اسے علم ہو نا چاہئے کہ اسے بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ پلوامہ کے بعد جب بالاکوٹ پر حملہ ہوا اس کے بعد پاکستان نے جس طرح کا ردعمل دکھایا اس سے پوری دنیا کو یہ پیغام مل گیا کہ ہم اپنی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ جب قوم مسلح افواج کے پیچھے کھڑی ہو تو اس کی طاقت بنتی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف ہم نے بہت قربانیاں دی ہیں اور ایک مشکل جنگ لڑی ہے۔ عراق اور شام کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں کہ وہاں پر کیا ہوا۔ ملک تباہ ہو جاتے ہیں لیکن ہماری مسلح افواج اور عوام نے جس طرح حالات کا سامنا کیا دنیا کو اس سے پتہ چل گیا کہ پاکستان اپنی حفاظت کر سکتا ہے۔ لڑاکا طیاروں کے فضائی مظاہرے سے مجھے یقین ہو گیا ہے کہ کوئی بھی ہمارے اوپر کسی قسم کا کوئی دبائو نہیں ڈال سکتا۔ آزاد ملک صرف اسی صورت میں آزاد اور خود دار رہ سکتا ہے جب وہ اپنی حفاظت کر سکے، اصل طاقت یہ ہوتی ہے کہ جنگ لڑنا ہی نہ پڑے اور دشمن کو یہ پتہ ہو کہ ان کے پاس اتنی تیاری ہے کہ اگر وہ جارحیت کرے گا تو اسے بہت بڑا نقصان ہو گا۔ غربت میں کمی اور دفاع کو مضبوط بنانا ہماری بجٹ ترجیحات میں شامل ہو گا۔ تقریب سے پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں منہاس ایئر بیس کامرہ آمد پر پاک فضائیہ کے سربراہ نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا کا خیر مقدم کیا۔ وزیراعظم نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا۔ پاک فضائیہ کے دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔ بعد ازاں وزیراعظم نے جے 10سی لڑاکا طیاروں کا بھی معائنہ کیا۔ ذرائع کے مطابق جے 10 سی طیارے رافیل طیاروں سے بہتر ہیں۔
رافیل سے بہتر جے 10 سی طیارے پاک فضائیہ میں شامل
Mar 12, 2022