کراچی (نیوز رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ساتھ دینے کیلئے متحدہ اپوزیشن کے سامنے مطالبات رکھ دیئے۔ ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے شہری سندھ سے متعلق اہم مطالبات کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ شہری سندھ کیلئے نوکریوں میں 40فیصد کوٹہ، بااختیار بلدیاتی نظام اور صوبائی مالیاتی کمیشن بنایا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کا مؤقف ہے کہ معاہدہ تحریری ہو، مطالبات پر متحدہ اپوزیشن ضامن بنے۔ ذرائع کے مطابق متحدہ نے شرط عائد کی ہے کہ مولانا فضل الرحمن، چوہدری برادران اور شہباز شریف معاہدے کے ضامن بنیں۔ نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے سینئر رہنما وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال بعد اب حکومت پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمن ضمانت دیں تو آصف زرداری کے وعدے پر اعتبار کرکے اپوزیشن کے ساتھ جاسکتے ہیں۔ دریں اثناء ایم کیو ایم وفد کی اسلام آباد واپسی کے بعد رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق متحدہ 48 سے 72 گھنٹوں میں اہم فیصلہ کر سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں خالد مقبول صدیقی اراکین رابطہ کمیٹی کو سابق صدر آصف علی زرداری اور پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ہونیوالی ملاقاتوں سے آگاہ کریں گے۔
متحدہ نے اپوزیشن کے سامنے مطالبات رکھ دیئے‘ رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب
Mar 12, 2022