لاہور‘ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ خبر نگار خصوصی) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الٰہی سے وفاقی وزراء فواد چودھری اور فرخ حبیب نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے دورہ لاہور کے موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کو پیکا آرڈیننس کے حوالے سے معاملات سلجھانے کا ٹاسک دیا تھا۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا چودھری پرویز الٰہی سے سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ مستقبل میں جو بھی بڑے فیصلے ہونے ہیں اس پر مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی ایک ہی پلیٹ فارم پر ہیں اور جو تحفظات ہیں وہ کافی حد تک دور کر دئیے ہیں اور باقی بھی دور کر دیں گے اور عدم اعتماد کا اجلاس بلانے سے قبل تمام اتحادی وزیراعظم پر اعتماد کا باضابطہ اعلان کر دیں گے جس سے موجودہ صورتحال ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس لئے بھی ضروری ہے کہ 23 مارچ پر تقریباً 40 سے زائد ممالک کے وزرائے خارجہ، 200 سے زائد وفود اور دیگر اہم ممالک کے وزرائے خارجہ پاکستان آ رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سیاسی صورتحال اس تقریب سے پہلے ختم ہو جائے اور امید ہے کہ اتحادیوں کی طرف سے وزیراعظم پر اعتماد کا باضابطہ اعلان جلد ہو جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) حکومت کے ساتھ ہے، وہ کابینہ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ایک انار 100بیمار والا حال ہے، انشااللہ سب کو مطمئن کریں گے اور آپ دیکھیں گے کہ معاملہ افہام و تفہیم کے ساتھ حل ہو۔ مسلم لیگ ق نے فواد چودھری کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ فواد چودھری کے معاملات طے ہونے کے دعوے میں نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے طارق بشیر چیمہ نے کہا ق لیگ سے سیاسی امور پر وزیراعظم اور ذاتی کمیٹی کے ارکان ہی بات کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر پی ٹی آئی کے تمام معاملات کا اختیار فواد چودھری کے پاس ہے تو پھر اﷲ ہی حافظ ہے۔ اگر ق لیگ کے معاملات فواد چودھری نے طے کرنے ہیں تو چودھری صاحب کو سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔