نئے معاشرتی مسائل، اسلامی تعلیمات کو صیح طریقے سے سمجھنے کی ضرورت ہے


اسلام آباد (نا مہ نگار)’’فکر اسلامی میں روایت اور جدیدیت کے مباحث ‘‘کے موضوع پرعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقدہوئی، افتتاحی اجلاس کی صدارت وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء القیوم نے کی جبکہ مہمان خصوصی اسلامی نظریاتی کونسل کے چئیرمین، ڈاکٹر قبلہ ایاز تھے۔ بین الاقوامی مقررین میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، انڈیا کے پروفیسر ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی، انقرہ) ترکی(کی سوشل سائنسز یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر اسرار احمد اور ایرفرٹ یونیورسٹی،
 جرمنی کے پروفیسر ڈاکٹر جمال ملک شامل تھے۔ ملک کے نامور کالم نگار اور لکھاری، خورشید ندیم نے کانفرنس کی دوسری نشست کی صدارت کی۔ اس کانفرنس کا اہتمام کلیہ عربی و علوم اسلامیہ نے کیا تھا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیا القیوم نے کہا کہ معاشرتی مسائل کے حل 
اور نئے علوم کی دریافت میں روایت بنیاد فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لئے روایت سے جڑے رہنے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر ضیا القیوم نے مزید کہا کہ معاشرے کی اصلاح کے لئے اسطرح کے موضوعات پر کانفرنسز شدت پسندی کے رجحان کو بھی کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ اسلام ہر زمانے کے لئے ہے تاہم ہمیں اسلامی تعلیمات کو صحیح طریقے سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔
 انہوں نے کہا کہ زمانے کی ارتقا کے ساتھ بہت سے نئے نئے معاشرتی مسائل سامنے آتے ہیں اور اسلام اِن تمام مسائل کا حل فراہم کرتا ہے۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کتاب و سنت کی روایت کے ساتھ ساتھ فقہ، کلام اور تصوف کی روایتوں کے بارے فکر اہل حدیث کا موقف بہت خوبصورتی کے ساتھ بیان کیا۔انہوں نے عصر حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے روایت کے ساتھ جڑے رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل کو روایت سے جڑے رکھنے کے لئے یونیورسٹیوں کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کلیہ عربی و علومہ اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے  اعلان کیا  کلیہ عربی نے علمی تقریبات کا آغاز کردیا ہے جو سال بھر جاری رہے گی۔دیگر مقررین نے کہا کہ دین کی حفاظت کا سب سے موثر طریقہ علمی روایت کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھنا ہے اور اسلاف سے دین کے عنوان سے جو کچھ ہم کو پہنچا ہے اسے آنے والی نسلوں کو منتقل کردیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن