گگو منڈی،دو کوٹہ، نواں شہر(نامہ نگار، نمائندہ نوائے وقت) احساس سنٹرز پر انتظامات ناکافی، کٹوتیاں ، خواتین سراپا احتجاج تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی طرف سے بیوائوںاور غریب مستحقین کی مالی امداد کے لیے شروع کیے گئے احساس پروگرام کے سلسلہ میں رقوم کی تقسیم کیلئیتحصیل بورے والا میں چار مقامات پر گگو منڈی ،ساہوکا ، شیخ فاضل اور تحصیل ہیڈ کواٹر بورے والا میں ایک ایک سنٹر قائم کیا گیا تھا لیکن بعض مفاد پرستوں نے ایک پلاننگ کے تحت گگو منڈی ،ساہوکا اور شیخ فاضل کے امدادی سنٹر بند کروا دیئے اور صرف بورے والا کا امدادی سنٹر ہی بحال رکھا جس کی وجہ سے پوری تحصیل کے لاکھوں مستحقین اس واحد سنٹر میں جانے کیلئے مجبور ہو گئے۔رش بڑھ گیا خواتین نے الزام لگایا ہے کہ امدادی سنٹر کا عملہ خواتین و حضرات سے ایک سے دو ہزار روپے تک غیر قانونی طور پر کٹوتی کرتا ہے جبکہ رش بڑھنے پر خود ساختہ رضا کار عوام پر ڈنڈے برساتے خواتین کی بھاری تعداد نے گگو منڈی سنٹر بحال کرنے کے لیے احتجاج کیا خواتین نے انتظامیہ اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔دو کوٹہ سے نامہ نگار کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر میلسی غلام مصطفی سہیڑ نے گورنمنٹ ہائی سکول دوکوٹہ میں قائم احساس کفالت سنٹر کا دورہ کیا اس موقع پر خواتین کو دھوپ میں بیٹھا دیکھ کر انہوں نے سکول انتظامیہ اور سنٹر انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی کہ ان کو سایہ پانی اور کرسیاں فوری فراہم کی جائیں۔ ہیڈ ماسٹر ریاض قاضی ریاض وٹو چوہدری عباس چوہدری محبوب احمد چوہدری عرفان اکرم رضوان شوکت محمد جمیل اشفاق چوہدری شعیب اشفاق اور تنویر حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔نواں شہرسے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حکومت کی جانب سے ملک بھر میں بیوہ خواتین اور غریب خاندانوں کو 14000 ہزار روپے فی خاندان کے حساب سے ادا کیے جاتے ہیں اور اس رقم کو ڈیوائس کے ریکارڈ کے مطابق تقسیم کیا جاتا ہے مگر رقم کی تقسیم کرنے والے پرائیویٹ افراد مختلف حربے استعمال کر کے خواتین سے پیسے وصول کرنے لگ گئے ہیںعوامی شکایت پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کفالت پروگرام خانیوال محمد نعمان گزشتہ روز ککرہٹہ کبیروالا پہنچ گئے اور وہاں پر موجود افراد کی سخت الفاظ میں سرزنش کی اور کہا کہ کسی کو غریب خواتین کی رقم سے کٹوتی کی اجازت نہیں ہے ۔
احساس سنٹرز