اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل وغیرہ کے خلاف اداروں کو بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ میں ارشد شریف کیس کے فیصلہ تک کارروائی موخر کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فردجرم کیلئے طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران شہباز گل اور عماد یوسف عدالت پیش ہوئے، سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی نے کہاکہ ملزموںپر آج فرد جرم عائد ہونی ہے۔شہباز گل نے کہاکہ میرے وکیل کا حادثہ ہو گیا وہ پیش نہیں ہو سکیں گے۔ میں ذاتی طور پر عدالت کے سامنے کچھ گزارشات رکھنا چاہتا ہوں،میرے شریک ملزم ارشد شریف کو زبردستی ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔کراچی مقدمہ کے تفتیشی نے بتایا کہ انہیں کس نے مقدمہ درج کرنے اور ہمیں نامزد کرنے کا کہا،یہی مقدمات ارشد شریف کے ملک چھوڑنے کی وجہ بنے۔سپیشل جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب بھی جمع کرایا،یہ مقدمہ اب سپریم کورٹ میں زیرالتواء ہے،سپریم کورٹ نے اب دیکھنا ہے کہ کیا یہ مقدمہ درست ہے یا موٹیویٹڈ ہے، سپریم کورٹ اگر سمجھتی ہے کہ مقدمہ موٹیویٹڈ ہے تو اسے خارج کر سکتی ہے،میں یہ نہیں چاہتا کہ یہ عدالت اس کیس کو ہمیشہ کیلئے ہی بند کر دے لیکن سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیا جائے،ہو سکتا ہے سپریم کورٹ اسی ہفتے کیس سن کر اس مقدمہ کو خارج کر دے۔آپ یہ لکھ دیں کہ مجھے سزائے موت نہیں بلکہ بری کرانے کیلئے فرد جرم عائد کروا رہے ہیں۔سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ شہباز گل کیس کو التواء کا شکار کرنا چاہ رہے ہیں،شہباز گل نے کہاکہ میرے وکیل میرے مقدمہ سے الگ ہو گئے ہیں۔ان مقدمات میں وکیل ملنا بھی مشکل کام ہے۔ارشد شریف کی فیملی کو بھی وکیل نہیں مل رہا مجھے بڑی مشکل کا سامنا ہے۔دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فردجرم عائد کرنے کیلئے ملزمان کو طلب کرلیا اور سماعت22 مارچ تک کیلئے ملتوی کردی۔