قومی ٹیم کا اعلان کل متوقع بابر رضوان کھیلنے کیلئے پرعزم 


لاہور(سپورٹس رپورٹر)”آرام نہیں کام“ بابر اعظم اور محمد رضوان نے بدستور قومی ٹیم کی نمائندگی جاری رکھنے کا عزم ظاہر کر دیا۔پاکستان اور افغانستان میں 3 میچز کی ٹی ٹونٹی سیریز 24 مارچ کو شارجہ میں شروع ہوگی۔قومی ٹیم کا اعلان کل متوقع ہے۔ سیریز میں کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو آرام دینے پر غور ہو رہا ہے، قیادت کی ذمہ داری شاہین شاہ آفریدی کو سونپی جائےگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تاحال دونوں سٹار کرکٹرز سے چیف سلیکٹر ہارون رشید یا پی سی بی کی کسی اعلیٰ شخصیت نے رابطہ نہیں کیا، بابر اور رضوان خود بھی نہیں چاہتے کہ صرف تین میچز کی سیریز میں انھیں ریسٹ دیا جائے، دونوں بدستور کھیلنے کے حق میں ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ پی ایس ایل میں کھلاڑیوں پر زیادہ دباو¿ نہیں ہے،میچز کے درمیان میں خاصا وقفہ بھی ملا، اس دوران تازہ دم ہونے کا موقع ملتا رہا، لہذا آرام کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر زبردستی کسی کھلاڑی کو ریسٹ کرایا گیا تو اس سے ٹیم کے اتحاد پر خراب اثر پڑ سکتا ہے، طویل عرصے بعد ایسا ماحول بن چکا جب پلیئرز ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں اور کوئی اختلافات بھی نہیں ہیں۔یاد رہے کہ راشد خان سمیت افغانستان کے کئی کرکٹرز پی ایس ایل میں عمدہ کھیل پیش کر رہے ہیں، ماضی قریب میں پاکستان کےساتھ ہونے والے میچز میں بھی سخت مقابلہ ہوا تھا۔ ایسے میں افغانستان کو تر نوالہ سمجھنے کی غلطی بھاری بھی پڑ سکتی ہے۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا،صرف مختلف آپشنز پر غور ہی جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کو آرام کروانے پر اتفاق ہوا جبکہ فاسٹ باﺅلر حارث رو¿ف کو بھی آرام کروائے جانے کا امکان ہے۔ بورڈ آرام کروانے کے حوالے سے ردعمل کا جائزہ لے رہا ہے۔تینوں کرکٹر کا آرام صرف افغانستان کےخلاف سیریز تک محدود ہونے کا امکان نہیں۔ نیوزی لینڈ کےخلاف ٹی ٹونٹی ہوم سیریز میں بھی آرام دیے جانے پر غور ہو رہا ہے۔ صائم ایوب، اعظم خان اور احسان اللہ قومی ٹیم کے سکواڈ میں شامل ہوں گے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آل راو¿نڈر عماد وسیم کی بھی سکواڈ میں واپسی کا امکان ہے۔فاسٹ باﺅلر شاہین آفریدی سے کپتانی کے حوالے سے بات چیت بھی ہوگئی ہے۔ پی ایس ایل 8 میں اچھی قیادت کے باعث شاہین آفریدی کو وائٹ بال کے نائب کپتان شاداب خان پر ترجیح دی جا رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...