اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) بھارت میں یورینیم کی چوری اور سمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات بھارتی حکام نے 2021ء کے دوران جھاڑکنڈ میں6.4کلو گرام اور مہاراشٹر سے7کلو گرام یورینیم ضبط کی یہ واقعات بھارتی نیوکلیئر پروگرام کی ناقص سکیورٹی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت میں میں گزشتہ دو دہائیوں کے دوران جوہری مواد کی چوری نے جوہری دہشت گردی کا سنگین خطرہ پیدا کر دیا۔ عالمی طاقتوں کو بھارت میں ناقص حفاظتی معیارات سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ ماضی قریب میں بھی بھارت میں یورینیم/ تابکار مادہ کی چوری کے متعدد واقعات رونما ہوئے جو بھارت کے اندر جوہری مواد کی بلیک مارکیٹ کی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن سینٹر فار سٹریٹجک اینڈ کنٹمپریری ریسرچ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ افزودگی کے مواد کی چوری سمیت سکیورٹی لیپس کے بار بار ہونے والے واقعات نے واضح طور پر اشارہ کیا کہ ہندوستان کے سکیورٹی میکنزم اور نیوکلیئر ڈاکٹرائن میں سنگین خامیاں ہیں، جو کہ بین الاقوامی برادری کے لیے تشویش کا باعث بننا چاہیے۔ اگر ان خامیوں کو دور نہیں کیا گیا تو یہ پورے خطے کے لیے تباہ کن ایٹمی خطرہ بن سکتے ہیں۔ افزودگی کا مواد غیر قانونی اداروں یا غیر ریاستی عناصر کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ انڈین انوائرمنٹل پورٹل کا کہنا ہے کہ 2001ء سے تابکاری ماخذ کے نقصان، چوری یا گم ہوجانے کے 16 واقعات رونما ہوئے ہیں۔ لہذا بین الاقوامی برادری کو بھارت کے ساتھ جوہری معاملات میں محتاط رہنا چاہیے کیونکہ یہ خطے اور دنیا کو مزید خطرناک بنا دے گا۔
بھارت میں یورینیم کی چوری اور سمگلنگ ناقص سکیورٹی کا منہ بولتا ثبوت
Mar 12, 2023