مقبو ضہ کشمیر : جا ئیداد پر ٹیکس کیخلاف مکمل ہڑتال ، فیصلہ واپس لیا جا ئے


 سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں جائیداد پر ٹیکس لگائے جانے کے خلاف ہفتے  کو جموں میں احتجاجی ہڑتال کی گئی ۔چیمبر آف کامرس انڈسٹری نے ہڑتال کی اپیل  کی تھی جبکہ نیشنل کانفرنس، کانگریس، پی ڈی پی، پینتھرس پارٹی نے بند کی حمایت کی تھی ، ہڑتال کے موقع پر جموں  میں  دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے چیمبر آف کامرس انڈسٹری  ر کے صدر ارون گپتا نے ایک بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ  پراپرٹی ٹیکس کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا  ہے کہ جموں و کشمیر اس وقت سخت ترین دور سے گزر رہا ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ ہم سب تمام سیاسی اور نظریاتی اختلافات بالائے طاق رکھ کر اپنی ریاست کے خصوصی درجے کی بحالی کیلئے متحد ہوجائیں۔ جموں شہر میں ایک لیڈی ڈاکٹر کو چاقو مار کر قتل کرنے والے نوجوان کی خودکشی کی کوشش کی۔مشتعل نوجوان نے شہر کے علاقے جانی پور میں لیڈی ڈاکٹر پر چاقو سے وار کئے۔ دوسری جانب انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ میر واعظ 5اگست 2019سے سرینگر میں گھر میں نظر بند ہیں جب نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی۔ انجمن اوقات نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ میر واعظ رمضان المبارک سے غیر مشروط طور پر رہا کرے تاکہ وہ اپنی دینی ودیگر ذمہ دارریاں انجام دے سکیں۔تر جما ن جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیریوں کو عالمی ادارے کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے۔تفصیلا ت کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں ہندوتوا کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے اس بے بنیاد دعوے کی شدید مذمت کی کہ آزاد کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ کشمیریوں کو عالمی ادارے کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کرنا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارتی رہنمائوں کی جارحانہ بیان بازی علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن