قوی خان کو کتنے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز دیئے گئے؟ اشنا شاہ کے سوال پر ربیعہ کلثوم کا کرارا جواب

اداکارہ اشنا شاہ نے سینئر اداکار قوی خان کے حوالے سے ٹوئٹر پر سوال کیا کہ میرا ڈراما انڈسٹری سے ایک سوال ہے کہ قوی خان کی حیات میں انہیں کتنے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز ملے؟ اور میرا تمام لوگوں سے یہ سوال ہے کہ قوی خان کتنے ایوارڈز کے حق دار تھے؟ آر آئی پی (RIP) سر، ہم شرمندہ ہیں۔اشنا شاہ کی ٹوئٹ پر صارفین نے اداکارہ کو تنقید کا بھی نشانہ بنایا، ایک ٹوئٹر صرف نے لکھا کہ ’ اس سے قبل آپ نے کتنی مرتبہ قوی صاحب کے لئے ٹوئٹ کی ؟’ایک اور صارف نے لکھا کہ’جب سے آپ یہاں کام کر رہی ہیں، آپ پاکستان میں کتنا ٹیکس دیتی ہیں ؟’بعدازاں پاکستانی اداکارہ ربیعہ کلثوم نے اشنا شاہ کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ قوی صاحب کو ستارہ امتیاز، تمغہ برائے حسن کارکردگی، نگار ایوارڈز اور پی ٹی وی ایوارڈز سے نوازا گیا، وہ بے شمار نامزدگیاں اور دیگر اعزازات اپنے نام کر چکے ہیں۔اداکارہ نے لکھا کہ قوی صاحب کو سیٹ پر بھی اور کیمرے کے علاوہ بھی لیجنڈ کی طرح ٹریٹ کیا جاتا تھا، وہ ایک ایک خوش مزاج انسان تھے جو اپنے گھر والوں اور دوستوں کے درمیان سکون سے واپس چلے گئے۔ربیعہ کلثوم کے ردعمل کے بعد اشنا شاہ نے دوبارہ ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’قوی صاحب کو بہت سے قومی سویلین اعزازات سے نوازا گیا جس کے وہ صحیح معنوں میں حقدار تھے۔ میں نے اپنی ڈراما انڈسٹری سے سوال کیا تھا جس کی اب نجکاری ہوچکی ہے۔ ہمیں اپنے لیجنڈز کو ان کی زندگی میں ہی اعزازات سے نوازنا چاہیے، بطور انڈسٹری مجھ سمیت ہم ہمیشہ بہتری لاسکتے ہیں۔یاد رہے کہ 6 مارچ کو معروف اداکار قوی خان 80 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ جگر کے کینسر میں مبتلا تھے اور کینیڈا کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔انہوں نے 1964 میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن سے اپنی باقائدہ اداکارہ کا آغاز کیا، ان کا شمار پی ٹی وی کے چند اولین اداکاروں میں ہوتا ہے۔ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں اندھیرا اجالا، دو قدم دور تھے، لاہوری گیٹ، مٹھی بھر مٹی، من چلے کا سودا، میرے قاتل، میرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شاہوار، زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، صدقے تمہارے، تم کون پیا، سہلیاں، نظر بد اور الف اللہ اور انسان شامل ہیں۔قوی خان نے اپنی ناقابل فراموش اداکاری کے باعث انہیں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

 
 

ای پیپر دی نیشن