غزہ؍ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی) غزہ پر اسرائیلی مظالم جاری، غزہ سٹی میں اسرائیلی حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت مزید 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی فوج کے زیر استعمال عمارت تباہ کر دی۔ دوسری جانب مقبوضہ بیت المقدس میں قابض فورسز نے سیکڑوں فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز نے رمضان المبارک کے موقع پر فلسطینیوں کو مسجد اقصٰی میں داخلے پر پابندی لگا دی۔ مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے کے بعد فلسطینیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے پرانے شہر کی سڑک پر نماز تراویح ادا کی۔ دوسری جانب رفح شہر میں کئی فلسطینیوں نے شہید ہونے والی مسجد الفاروق کے ملبے کے درمیان نماز تراویح ادا کی۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے غزہ میں پانچ بچوں کی ماں کا کہنا ہے کہ ہم نے رمضان کے استقبال کے لیے کوئی تیاری نہیں کی کیونکہ اب ہم پانچ مہینے سے روزے رکھے ہوئے ہیں۔ اردن نے عبادت کی آزادی پر حملہ قرار دیتے مسترد کر دیا۔ سربراہ حماس اسماعیل ہانیہ نے کہا مذاکرات کے دروازے اب بھی کھلے ہیں، جنگ بندی معاہدہ نہ ہونے کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ بھوک سے نڈھال فلسطینیوں نے رمضان کا پرجوش استقبال کیا۔ اقوام متحدہ کے ادارے اونرز نے کہا غزہ میں ہر طرف بھوک و افلاس کے ڈیرے ہیں۔ امریکہ نے بحر متوسط میں عارضی پناہ گاہ کیلئے سامان امریکہ نے بھیج دیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ جو بائیڈن غلط ہیں اور میری پالیسیوں کو اسرائیلیوں کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔ نیتن یاہو نے مقامی ٹی وی کو انٹرویومیں کہاکہ غزہ پر فلسطینی اتھارٹی کی حکومت قبول نہیں کریں گے۔ غزہ میں غذائی قلت سے مزید فلسطینی شہید ہو گئے۔ تعداد 25 ہو گئی، یہ بھوکے، پیاسے تھے نومیدات پناہ گزین کیمپ پر اس وقت حملے کئے گئے جب فلسطینی پہلا روزہ رکھنے کی تیاری کر رہے تھے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیوگوتریس نے ماہ رمضان میں غزہ جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا امن و سلامتی پھیلانے والا ماہ مقدس رمضان المبارک شروع ہو گیا ہے۔ ماہ مقدس میں بھی غزہ میں بمباری، خونریزی اور ہلاکت خیزی جاری ہے۔ مطالبہ کرتے ہیں کہ ماہ رمضان کا احترام کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کی جائے۔ غزہ میں امداد کی رسائی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں۔ غزہ سے فوری طور پر یرغمالیوں کی رہائی بھی کی جائے۔