اسلام آباد (وقائع نگار + نمائندہ نوائے وقت) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے بانی پی ٹی آئی کی 6 بشریٰ بی بی کی ایک درخواست ضمانت پر اڈیالہ جیل حکام کی جانب سے وڈیو لنک پر بانی پی ٹی آئی کی حاضری نہ لگوائے جانے سے متعلق رپورٹ جمع کروائے جانے پر آج عدالتی سٹاف کو جیل میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی حاضری لگوانے کی ہدایت کر دی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تھانہ ترنول، رمنا، سیکرٹریٹ، کوہسار اور تھانہ کراچی کمپنی میں6 مقدمات درج ہیں بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں توشہ خانہ جعلی رسیدوں کا مقدمہ درج ہے۔ ایف آئی اے نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔ اپیلوں پر سماعت کرنے والے ہائی کورٹ کے دو رکنی خصوصی ڈویژن بنچ پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے ہمیں قانون کے مطابق بتائیں کہ اپیلیں کیسے قابل سماعت نہیں؟ عدالت نے پراسیکیوٹر کے اعتراضات پر اپیل کنندہ کے وکیل سے 13 مارچ کو دلائل طلب کر لیے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب پر مشتمل خصوصی ڈویژن بنچ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے اعتراض اٹھایا کہ یہ اپیل 1923 ء کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت نہیں۔ متعلقہ ایکٹ میں اپیل کا حق موجود ہی نہیں ہے۔ ضابطہ فوجداری کا بھی اطلاق نہیں ہو گا کیونکہ سی آر پی سی بھی اس حوالے سے خاموش ہے ۔ انہوں نے کہا دوسرا اعتراض یہ ہے کہ اپیل دو رکنی بنچ نہیں سن سکتا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹرسلمان صفدر نے کہا حیران کن بات ہے کہ ان کے اعتراضات یہ ہیں کہ نا دو جج نا ایک جج اپیل سن سکتا ہے۔ پہلے ضمانت میں بھی یہی اعتراض آیا تھا پھر عدالت نے طے کیا تھا کہ یہ سن سکتے ہیں۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس سزا کے خلاف اپیل سنی ہی نہیں جا سکتی۔ جسٹس میاں گل حسن نے کہا ہم پہلے بنیادی اعتراض کو سن کر فیصلہ کریں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے یہ بات درست ہے کہ کسی کو بھی تلافی کے بغیر چھوڑا نہیں جا سکتا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت 20 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی متفرق درخواست پر دلائل طلب کر لئے۔