اسلام آباد (عترت جعفری) 19 رکنی وفاقی کابینہ میں 18 وفاقی وزیر اور ایک وزیر مملکت شامل ہیں ،کابینہ کی ساخت یہ ظاہر کر رہی ہے جو وزارتیں پہلے پیپلز پارٹی کے پاس تھی وہ خالی رکھی گئی ہیں سوائے وزارت خارجہ کے اس کا مطلب یہ ہے پیپلز پارٹی کابینہ میںآئی تو بلاول وزیر نہیں ہوں گے۔ کابینہ میں دو وزیر ایسے ہیں جن میں سینیٹر اسحاق ڈار اور سینٹر مصدق مسعود ملک شامل ہیں ان کی سینٹ کی رکنیت کا آج آخری روز ہے تاہم وہ وفاقی وزیر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے،شیزا فاطمہ خواجہ کو وزیر مملکت کے طور پر کابینہ میں لیا گیا ہے، اسحاق ڈار اور مصدق مسعود ملک چھ ماہ تک کابینہ میں شامل رہ سکتے ہیں، اس دوران ان کو سینٹ کا رکن بنانا پڑے گا، اسی طرح محمد اورنگزیب ،احد خان چیمہ اور سید محسن رضا نقوی کو وفاقی وزیر کے طور پر کابینہ میں لیا گیا ہے، ان کو چھ ماہ میں منتخب ایوان کا رکن بنانا پڑے گا،و فاقی کابینہ میں جام جام کمال خان، اور قیصر احمد شیخ ، محمد اورنگزیب اور سید محسن رضا نقوی پہلی بار کابینہ میں شامل ہو رہے ہیں جبکہ دیگر شخصیات کسی نہ کسی حیثیت سے کابینہ میں شامل رہ چکی ہیں، ذرائع نے بتایا ہے وزیراعظم نے نو منتخب صدر مملکت سے اپنی حالیہ ملاقات میں ایک بار پھر پیپلز پارٹی کی کابینہ میں شمولیت کے لیے کہا ہے، جس پر ذرائع کے مطابق پارٹی نے اس معاملہ پر از سر نو بار پھر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، پیپلزپارٹی نے اگر جلد گرین سگنل دے دیا تو کابینہ میں جو وزارتیں پیپلز پارٹی کے پاس تھیں وہ اسی کو چلی جائیں گی، امکان ہے کہ جلد کابینہ میں توسیع ہو گی ۔