امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن نے رمضان المبارک کے مہینے کو ’غور و فکر اور تجدید کا وقت‘ قرار دیا ہے۔
جو بائیڈن نے رمضان المبارک کی آمد پر اپنے بیان میں کہا کہ اس سال یہ مقدس مہینہ بہت تکلیف دہ لمحے میں آیا ہے جب غزہ میں جنگ نے فلسطینی عوام کو خوفناک مصائب سے دوچار کیا ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ 30 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں سے زیادہ تر عام شہری ہیں اور ہزاروں بچے بھی شامل ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ آنے والے دنوں اور ہفتوں کے دوران دنیا بھر میں مسلمان افطاری کے لیے جمع ہوں گے تو فلسطینی عوام کی تکالیف میرے اور بہت سے لوگوں کے ذہن میں ہوں گی۔
اُنہوں نے کہا کہ امریکی حکومت اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کا حصّہ ہونے کے طور پر غزہ میں زمینی، ہوائی اور سمندری راستے سے زیادہ انسانی امداد فلسطینیوں تک پہنچانے کی کوشش کرے گی۔
جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی حکومت کم از کم چھ ہفتوں کے لیے جنگ بندی کروانے کے لیے بھی کوشش جاری رکھے گی۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دو ریاستی حل ہی خطے میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے