سکھر (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) پیپلز پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو وہ پذیرائی نہیں ملی جس کے وہ دعوے کر رہے تھے۔ جب کوئی ناکام ہوجاتا ہے تو ایسی ویسی باتیں ہی کرتا ہے، لوڈشیڈنگ ختم نہ کرنے پر ہم شہباز شریف کا نیا نام ڈھونڈ رہے ہیں۔ گذشتہ روز سکھر میں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف عمران خان کو جلسے کی بجائے ٹیلیفون پر مذاکرات کی دعوت دیتے تو اچھا ہوتا۔ طالبان سے مذاکرات پہلے کامیاب نظر آ رہے تھے اور نہ اب نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو بچانے کیلئے سڑکوں پر بھی آسکتے ہیں، متحدہ قومی موومنٹ کا حکومت میں شامل ہونا بہتر حکمت عملی ہے اگر بھارت اور افغانستان کی صورتحال بہتر ہوسکتی ہے تو یقینا پاکستان کی صورتحال تبدیل ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا ہم جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کیساتھ نہیں۔ اس قبل بھی کئی جماعتوں نے کسی کے کہنے پر جمہوریت کو نقصان پہنچنے کی کوشش کی ہے۔ حکومت کو چاہئے ملکی مفاد اور عوام کی بھلائی کیلئے موئثر اقدام کریں۔ سید خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کا جلسے جلسوں میں سیاستدانوں کو بات چیت کی دعوت دینا درست نہیں، نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملکی ایشوز پر تمام جماعتوں کے رہنمائوں کو اعتماد میں لیں۔ نواز شریف اور عمران خان ایک دوسرے کیساتھ کھانا کھاتے ہیں اور آج ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے کام لے ر ہے ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ پیپلز پارٹی عوام کی نمائندہ جماعت ہے اور عوامی مفاد اور پاکستان کی بہتری کیلئے جو ہو سکے کا وہ کریگی۔