پشاور+ باجوڑ ایجنسی (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) پشاور میں چارسدہ روڈ پر طہماش فٹ بال سٹیڈیم میں خود کش حملے میں 5 افراد جاں بحق اور لیوی اہلکار اور بچوں سمیت11 زخمی ہوگئے، 2 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ دھماکے کے وقت آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کی جارہی تھی۔ دھماکے سے قریبی مسجد کو بھی نقصان پہنچا جبکہ باجوڑ ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب بم دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے۔ خیبر ایجنسی کے علاقہ غیبی نیکہ میں شدت پسندوں کے مرکز میں دھماکہ سے 3 شدت پسند جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے شاہی باغ کے قریب طہماش خان سٹیڈیم میں دھماکہ اس وقت ہوا جب وہاں وادی تیرہ کے آئی ڈی پیز کی رضاکارانہ واپسی کے سلسلے میں ٹرانسپورٹ، غذائی اجناس اور نقد رقوم کے حصول کیلئے رجسٹریشن کا عمل جاری تھا۔ اسی دوران ایک نوجوان سٹیڈیم داخل ہوا، جس نے پہلے فائرنگ کی اور پھر دھماکے سے خود کو اڑا لیا، دھماکے کے بعد وہاں بھگدڑ مچ گئی۔ دھماکے کی جگہ پر موجود ایس ایس پی آپریشنز نجیب الرحمن نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جس میں 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان تھی۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ اسکی آواز دور دور تک سنی گئی۔ نعشوں اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ 20 سے 25 سال کے درمیان عمر کا ایک نوجوان سٹیڈیم میں داخل ہوا جس نے یہاں موجود خاصہ دار فورس کے اہلکاروں پر فائرنگ کی جس کے بعد وہ مسجد کے قریب پہنچا اور اپنے آپکو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ دھماکے سے گرائونڈ کے قریب مسجد اور دیگر عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے سے مسجد کی ایک دیوار مکمل طور پر تباہ ہ گئی۔ صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے آئی جی خیبر پی کے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، تحریک دعوتِ توحید کے سربراہ میاں محمد جمیل نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ خبر نگار کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ادھر پشاور کے گنجان آباد علاقے کوہاٹی گیٹ میں دھماکے سے 9 افراد زخمی ہوگئے دھماکہ محلہ غازی شاہ ندیم میں ایک گھر کے سامنے ہوا۔ نامعلوم افراد نے کپڑے میں لپٹا ہوا بارودی مواد تاجر کے گھر کے سامنے پھینکا گھر کے چوکیدار نے اٹھا کر گلی میں پھینکا تھا جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ ثناء نیوز کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی کے صدر مقام میران شاہ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ اور گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجہ میں 4 اہلکار زخمی ہو گئے۔ عسکری ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی کے علاقے میر علی میں سکیورٹی کی چیک پوسٹ پر شدت پسندوں کے حملے میں چار سکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے۔ شدت پسندوں کی جانب سے سکیورٹی کی چیک پوسٹ اور گاڑی پر بم پھینکے گئے۔ علاوہ ازیں سکیورٹی اور باجوڑ لیویز فورسز کے اہلکار تحصیل ماموند کے کٹکوٹ نامی سرحدی علاقہ میں پٹرولنگ کررہے تھے کہ اسی دوران سڑک کے کنارہ نصب ایک بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایف سی کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔ سکیورٹی فورسز اور لیویز فورسز کے اہلکار سرچ آپریشن میں مصروف تھے کہ اچانک ایک زور دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں فرنٹیئر کور کا ایک اہلکار محب اللہ جاں بحق جبکہ تین دیگر اہلکار زخمی ہوگئے۔آن لائن کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے کے نتیجے میں چار جوان شدید زخمی ہوگئے۔ کھجوری کے مقام پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی کہ اچانک ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ہوا۔