مچھ+ کراچی (نوائے و قت رپورٹ+ ایجنسیاں) صولت مرزا کو آج صبح ساڑھے چار بجے مچھ جیل میں پھانسی ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ صولت مرزا سے خاندان کے 18 افراد نے آخری ملاقات کی تاہم آخری ملاقات کرنے والوں میں اہلیہ نگہت مرزا موجود نہیں تھیں۔ وہ اسلام آباد میں شوہر کی پھانسی مؤخر کرانے کے حوالے سے مصروف رہیں۔ صولت مرزا سے اسکے چار بھائیوں، دو بہنوں، چار بھتیجوں، تین بھانجیوں اور 5 بھانجوں نے آخری ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق اے ٹی سی جج راشد محمود کو پھانسی مجسٹریٹ مقرر کیا گیا۔ مچھ جیل میں صولت مرزا کا وزن کیا گیا۔ صدر پاکستان نے صولت مرزا کی رحم کی اپیل پہلے ہی مسترد کر دی تھی۔ قبل ازیں وفاقی حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم کے سابق کارکن صولت مرزا کی پھانسی میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صولت مرزا سے تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد اعلیٰ سطح پر مشاورت کی گئی۔ وفاقی حکومت نے مشاورت کے بعد صولت مرزا کی پھانسی میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ صولت مرزا نے رواں برس 18 مارچ کو اپنی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد سے چند گھنٹے قبل نشر کئے گئے ویڈیو بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کئے تھے۔ یہ انٹرویو سامنے آنے کے بعد ان کی سزائے موت پر عمل درآمد 30 اپریل تک کے لئے روک دیا گیا تھا۔ گزشتہ دنوں پولیس اور خفیہ اداروں کے افسران کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مچھ جیل میں قید صولت مرزا سے تفتیش کی۔ واضح رہے کہ ایم ڈی کراچی الیکٹرک سمیت 3 افراد کے قتل کے الزام میں عدالت نے صولت مرزا کو 1999ء میں سزائے موت سنائی تھی۔ قبل ازیں صولت مرزا نے آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے مقتول کے خاندان سے معافی مانگنے کیلئے ایک ہفتے کی مہلت مانگی۔ صولت مرزا نے جوڈیشل مجسٹریٹ مچھ ہدایت اللہ سے آخری خواہش کا اظہار کرتے ہوئے اپیل کی کہ مجھے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے میں مقتول کے خاندان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مچھ ہدایت اللہ نے کہا ہے کہ صولت مرزا کی آخری خواہش پورا کرنا میرے اختیار میں نہیں۔بی بی سی کے مطابق صولت مرزا کی اہلیہ نگہت مرزا نے ٹیلیفون پر بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انسانی حقوق کے کارکن انصار برنی کے ذریعے شاہد حامد کے خاندان سے رابطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے صدر کو بھی رحم کی اپیل بھیجی جس میں ان کا مئوقف ہے کہ وہ شاہد حامد کے خاندان سے رابطہ نہیں کر پائی ہیں۔ انہیں مہلت فراہم کی جائے۔ نگہت مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت یا کسی ادارے نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔