کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ذوالفقار مرزا کیخلاف آرام باغ تھانے میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق مقدمے میں ذوالفقار مرزا کے وکیل اشرف سموں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ بکتر بند گاڑی پر چڑھ کر خطاب کرنا کارِ سرکار میں مداخلت ہے، پولیس اہلکاروں کو دھمکیاں دی گئیں۔ اس حوالے سے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ ہائیکورٹ نے میرے خلاف مزید مقدمے درج کرنے سے روکا ہے۔ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی گئی۔ حکومت نے ایک اور ایف آئی آر کاٹ کر ثابت کردیا کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ مقدمات سے نہیں ڈرتا، مقدمات کا سامنا کروں گا۔ دریں اثناء ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدین والی شوگر مل میری اور فیملی کی ہے۔ میں کوئی پرنسپل باتیں نہیں کرنا چاہتا، مجھے پتہ نہ تھا کہ آصف اتنا طرم خان ہوجائیگا، کسی نے سوچا بھی نہ تھا کہ آصف کی بے نظیر بھٹو سے شادی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی آصف زرداری کے ساتھ نائٹس کلب جاتا تھا۔ آصف زرداری ڈسکو کے دیگر لوازمات بھی انجوائے کرتے تھے۔ مطالبہ کرتا ہوں کہ جے آئی ٹی مجھ سے تفتیش کرے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مجھے اب سیاست کرنی ہی نہیں، میں نے صرف زرداری کیخلاف جنگ کرنی ہے۔ آصف کے ساتھ صرف اجرتی غلام ہیں، مجھ پر کوئی 10 روپے کی کرپشن بھی ثابت کرکے دکھائے، مجھے 3 ماہ کیلئے حراست میں لیا جائے۔ میں تو سب کو کھلی پیشکش کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا آصف زرداری 10 قتل میں براہ راست ملوث ہیں۔ جسٹس نظام قتل میں بھی زرداری ملوث ہیں۔ ایک سوال پر ذوالفقار مرزا نے کہا کہ متحدہ کا عشرت العباد سے استعفیٰ مانگنا ڈرامہ ہے، عشرت العباد میجر کلیم کیس میں براہ راست ملوث ہے، مصطفی کمال کو گورنر بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار ایک دو روز میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قاتلوں کو پیش کردیں گے۔ چودھری نثار کو کچھ ہوا تو بے نظیر کے بعد بہت بڑا سانحہ ہوگا۔ ٹی وی چینلز سے میں نے الطاف حسین کا خوف ختم کیا۔ ٹی وی تو الطاف حسین کی پیروڈیز بھی نہیں کرسکتے تھے۔ بدین میں پولیس نے چھاپہ مار کر ذوالفقار مرزا کے قریبی ساتھی کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق قادر میمن کے خلاف توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج ہے۔