نجران پر حوثیوں کا پھر راکٹ حملہ: ایک پاکستانی سمیت 3 جاں بحق: یمن میں جھڑپیں، 13 باغی ہلاک

صنعا (رائٹر + اے ایف پی + ایجنسیاں) یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود متحارب فریقین میں لڑائی بدستور جاری ہے ملک کے مختلف شہروں میں حوثی باغیوں اور صدر عبدالربو منصور حادی کے وفاداروں کے درمیان خونریز جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ عرب ٹی وی کے مطابق شمالی مآرب میں مجزر کے مقام پر مزاحمتی گروپوں نے حملہ کرکے حوثیوں کے زیراستعمال کاتیوشا ٹینک اور کئی فوجی گاڑیوں کو تباہ کردیا جس کے نتیجے میں 13 حوثی باغی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ مغربی مآرب میں صراوح کے مقام پر بھی حوثی باغیوں اور صدر ہادی کی وفادار ملیشیا کے درمیان خونریز تصادم ہوا۔ فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف بھاری ہتھیاروں سے حملے کئے۔ عینی شاہدین کے مطابق صراوح میں مزاحمتی گروپوں کے حملے میں زخمی ہونے والے دسیوں حوثی باغیوں کو محاذ جنگ پر ہی طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب سٹرائیک فورس کے طور پر یمنی سرحد پر ٹینک بھیج رہا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق سعودی سرحدی شہر نجران پر حوثی باغیوں نے راکٹوں سے پھر حملہ کیا۔ حملے میں ایک پاکستانی جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔ جنگ بندی کیلئے کئے گئے اقدامات کے باوجود حوثی باغیوں کی طرف سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام کاکہنا ہے کہ زخمیوں میں سعودی بچی اور تین دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں۔ دوسری جانب حوثی باغیوں نے مراکش کا ایف 16 طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ مراکشی مسلح افواج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ جہاز گزشتہ شام 6 بجے سے لاپتہ ہے۔ لاپتہ جہاز کے ساتھ موجود دوسرے جہاز کے پائلٹ نے ایف 16 کے پائلٹ کو جہاز سے باہر نکلتے نہیں دیکھا۔ مراکش 26 مارچ کو آپریشن فیصلہ کن طوفان کے آغاز سے ہی حوثی مخالف سعودی اتحاد میں شامل رہا ہے۔ مراکش کے چھ ایف 16 جہاز متحدہ عرب امارات میں تعینات ہیں۔ مراکشی فوج کے بیان کے مطابق لاپتہ جہاز کا سراغ لگانے کے لئے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطاق سعودی عرب اور یمنی باغیوں کے درمیان جنگ بندی پر آج سے عملدرآمد شروع ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...