لندن (نیٹ نیوز) برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے لیبر پارٹی کے سابق سربراہ اور اپنے بھائی ایڈ ملی بینڈ کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جو وہ دے رہے تھے، ووٹر وہ نہیں چاہتے تھے۔‘ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ عوام کے سامنے لیبر پارٹی کی قیادت کی جو صورت آئی ہے اس سے یہ لگا جیسے وہ ’پیچھے کی سمت جا رہے ہوں۔‘لیبر کی شکست کا الزام ووٹروں کو دینا ’بالکل بے معنی‘ ہے۔ تاہم ملی بینڈ نے کہا کہ وہ دونوں ’زندگی بھر بھائی رہیں گے۔‘ انہوں نے اس امکان کو مسترد کر دیا کہ وہ پارٹی کے اگلے رہنما ہوں گے، جو ویسے بھی ممکن نہیں کیونکہ وہ رکن پارلیمنٹ نہیں ہیں۔ ڈیوڈ ملی بینڈ نے 2013ء میں پارلیمنٹ چھوڑ کر نیویارک میں انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نامی فلاحی تنظیم کیلئے کام کرنا شروع کر دیا تھا۔