کراچی+ لاہور (مارکیٹ رپورٹر+ کامرس رپورٹر) ملک میں جاری سیاسی بے چینی اور آئندہ بجٹ میں کیپیٹل گین ٹیکس میں ڈھائی فیصد اضافے کی اطلاعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو بدترین مندی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس کی بیک وقت 10نفسیاتی حدیں گرگئیں ۔ سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب 91ارب روپے سے زائد کی کمی ،کاروباری حجم گذشتہ روز کی نسبت28.66فیصدزائد جبکہ86.45فیصد حصص کی قیمتوں میںکمی ریکارڈ کی گئی۔حکومتی مالیاتی اداروں،مقامی بروکریج ہاؤسز اور دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے توانائی ،سیمنٹ ،پٹرولیم اور فرٹیلائزر سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبار کا آغاز 11پوائنٹس کے اضافے سے ہوا ۔تاہم ملک میں جاری سیاسی بے چینی اور آئندہ بجٹ میں کیپیٹل گین ٹیکس میں ڈھائی فیصد اضافے کی اطلاعات کے باعث ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار تذبذب کا شکار نظر آئے اور انہوں نے اپنے حصص فروخت کرنے کو ترجیح دی جس کے باعث مارکیٹ میں بدترین مندی دیکھنے میں آئی ۔ مارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس1023.94 پوائنٹس کمی سے 32506.36 پوائنٹس پر بند ہوا ۔ مجموعی طور پر347کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا ،جن میں سے33کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ 300کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں کمی جبکہ 14کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں استحکام رہا ۔سرمایہ کاری مالیت میں1کھرب 91ارب 61کروڑ9لاکھ42ہزار40 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سرمایہ کاری کی مجموعی مالیت گھٹ کر 71کھرب10ارب 91کروڑ31لاکھ 34 ہزار521 روپے ہوگئی ۔ پیر کو مجموعی طور پر کاروباری سرگرمیاں23کروڑ 53 لاکھ 15ہزار 20 شیئرز رہیں جو جمعہ کے مقابلے میں5 کروڑ24 لاکھ31 ہزار 970 شیئرز زائد ہیں۔ لاہور سٹاک ایکسچینج میں بھی مندی کا رجحان رہا -مجموعی طور پر69 کمپنیوں کے حصص میں کاروبارہوا۔1کمپنیوں کے حصص میں اضافہ۔ 33کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ 35کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔ ایل ایس ای25 انڈیکس142.16پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 5482.93 بند ہوا۔ مارکیٹ میں کل 4لاکھ40 ہزار300 حصص کا کاروبار ہو ا ۔ جبکہ گزشتہ روز 8 لاکھ 68 ہزار 100حصص کا لین دین ہوا تھا ۔