اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے وزیراعظم محمد نوازشریف سے 7 نکاتی سوالنامہ کا حکومت کی جانب سے فوری جواب آنے کے بعد جمعہ کو وزیراعظم کی طرف سے ان سوالات پر مزید جواب نہ آنے کا امکان ہے۔ اپوزیشن کے سوالنامہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مجوزہ عدالتی کمشن کے قیام کے مطالبہ سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ ان سوالات کا تعلق عدالتی کمشن سے ہے جن کا اپوزیشن وزیراعظم سے قومی اسمبلی میں جواب چاہتی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عدالتی کمشن کے مطالبے سے یوٹرن لیا اور وزیراعظم کیخلاف الزامات کی نیب سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے اپوزیشن کی جانب سے کی جانیوالی سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا جواب سیاسی انداز میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف کی تاجکستان میں مصروفیات کے دوران میڈیا سیل نے اپوزیشن کے سوالات کا جواب تیار کیا۔ فوری طور پر جواب دینے کا مقصد یہ ہے کہ وزیراعظم قومی اسمبلی کے اجلاس میں ان سوالات کا جواب نہیں دیں گے اور وہ عدالتی کمشن میں اٹھائے گئے تمام سوالات کا جواب دیں گے۔ اپوزیشن کے سوالات سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ’’تھنک ٹینک‘‘ نے اپوزیشن کے رہنماؤں کیخلاف جوابی الزام تراشی کی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ مسلم لیگی ارکان قومی اسمبلی کو جمعہ کو ہر قیمت پر اپنی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے کی جانے والی ممکنہ ہنگامہ آرائی و شور شرابہ کا جواب دیا جائیگا۔
7 نکاتی سوالنامہ‘ اپوزیشن بظاہر عدالتی کمشن کے مطالبہ سے پیچھے ہٹ رہی ہے
May 12, 2016