اسلام آباد(اے این این) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریاستیں و سرحدی امور نے مطالبہ کیا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کا حصہ بھی رکھا جائے اور اس سلسلے میں آئینی اور قانونی طور پر حقوق کا تعین کیا جائے تاکہ فاٹا میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ممکن ہو سکے ۔کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ہلال الرحمن کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں سینیٹر عثمان کاکڑ نے خصوصی طور پر شرکت کی اور فاٹا کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے تجویز دی کہ این ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کو بھی شامل کیا جائے جس کی کمیٹی کے ارکان نے بھرپور تائید کی اور کہا کہ فاٹا کے عوام کی ترقی کیلئے یہ ایک انتہائی اہم قدم ہوگا۔ سینیٹر ہلال الرحمان نے کہا کہ فاٹا کے عوام نے ہمیشہ مشکلات کا سامنا کیا ہے اور فاٹا کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ ترقیاتی عمل کو تیز کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کر کے ترقیاتی منصوبوں کا آغاز کیا جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فنڈز کے اجراء میں تاخیر سے منصوبوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور عوام کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔ اراکان نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے زیادہ توجہ کے مستحق ہیں اور ضرورت اس بات کی ہے کہ تعلیم اور صحت کو اولین ترجیحات میں شامل کر کے زیادہ سے زیادہ فنڈز دیئے جائیں۔