اسلام آباد (محمد نواز رضا، وقائع نگار خصوصی) نیوز لیکس پر انکوائری رپورٹ پر پیدا ہونے والے تنازعہ کے ڈراپ سین کے بعد محمد نواز شریف ایک مضبوط وزیراعظم کی طور پر سیاسی افق پر ابھرے ہیں سول ملٹری تعلقات کار میں بہتری نے اپوزیشن کی صفوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وزیراعظم نواز کے بارے میں یہ تاثر پایا جارہا ہے کہ ان کے تینوں اداوار میں سول ملٹری تعلقات نازک صورت حال سے دو چار ہے مامضی میں آرمی چیف کی تقرری کے تنازعہ اور آرمی چیف کی برطرفی کے باعث وزیراعظم محمد نواز شریف کو اقتدار سے محروم ہونا پڑا اور انہیں جلاوطنی کی زندگی بسر کرنا پڑی وہ اپنی حکومت کے دونوں ادوار مکمل نہ کرسکے لیکن پہلی بار ان کی دور حکومت مکمل ہوتا نظر آرہا ہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے ٹویٹ واپس لینے کا جرات مندانہ فیصلہ کر کے جہاں سول ملٹری تعلقات کار کو مزید کشیدگی سے بچا لیا وہاں فوج نے وزیراعظم کو فائنل اتھارٹی تسلیم کر کے سول حکومت کی بالادستی کا برملا اعتراف کیا ہے جس پر نواز شریف کی حکومت کی بساط لپیٹ دینے کی خواہش رکھنے والوں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نیوز لیکس پر تنازعہ کے تم ہونے پر وزیراعظم نواز شریف کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا ہے۔ وہ پانامہ پیپرز لیکس پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے قیام کے بعد کسی دباﺅ میں آئے بغیر اپنی معمول کی سرکاری اور سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں۔
مضبوط وزیراعظم