حکومت نے ترامیم کے بعد ریکروٹمنٹ پالیسی 2017ء جاری کردی

اسلام آباد(مسعود ماجد سید؍ خبر نگار)وفاقی حکومت نے ضروری ترمیم کے بعد ریکروٹمنٹ پالیسی جاری کردی ہے۔ اس پالیسی کی وفاقی کابینہ نے 12اپریل2017کو اپنے اجلاس میں منظوری دی تھی۔ جس پر اسٹیبلشمینٹ ڈویژن کے مینجمنٹ سروسز ونگ نے فروری کے بعد اس کا کل جمعرات کو باضابطہ اجراء کردیا ہے ۔ جس کے تحت ایسے ملازمین کی عمروں میں صرف ایک بار رعایت دی جارہی ہے۔ ’’نوائے وقت‘‘کو ملنے والی معلومات کے مطابق وفاقی کابینہ نے گذشتہ ماہ ہونے والے اپنے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا تھا کہ وفاقی تمام وزارتوں، ڈویژنوں،ماتحت اداروں، خودمختار اور نیم خود مختار اداروں، کارپوریشنوں، کمپنیوںاور اتھارٹیوں میںکام کرنے والے تمام کنٹریکٹ ،کونٹی جینٹ پیڈ، ڈیلی ویجز ، مراجیکٹس کے ملازمین کو مستقل بنیادوں پر بھرتی کیا جاے ٔ لیکن اس کے لئے ایک صاف شفاف طریق کار وضع کیا جس سے ان کی محنت اور کاوشوں کا صلہ ان کی زندگی میں مل سکے۔اس سلسلے میں وفاقی حکومت نے ’’ریکروٹمینٹ پالیسی16جنوری 2015‘‘کے پیرا (1)میں ترمیم کرتے ہوے ٔ مذکورہ بالا ڈیلی ویجز اور کنٹڑیکٹ ملازمین کی بھرتی کا ایک معیار مقرر کیا گیا ہے ۔جس کے تحت جو ملازم یکم جنوری 2017تک مسلسل کم از کم ایک سال بلا تعطل خدما ت دے رہا ہے ، وہ اہل ہوگا، گریڈ ایک سے پندرہ تک کی بھرتیاں ادارے میں ہی مجاز حکام کر سکیں گے جبکہ گریڈ سولہ سے بالا کی تمام بھرتیاں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ان کے امتحان سے مشروط کی گئیں ہیں ۔جو ملازم ایک سال سے زیادہ عرصہ سے کام کرے گا تو اسے امتحان میں فی سال ایک اضافی نمبر ملے گا جو زیادہ سے زیادہ پانچ نمبرہوں گے۔جتنے سال ملازمت کی گئی ہے اس کی عمر میں اتنی رعایت دی گئی ہے جو صرف ایک بار دی جارہی ہے اس کے بعد کبھی دوبارہ نہیں کیا جاے ٔ گا۔علاوہ ازیں جس اسامی کیلئے جو تعلیمی معیار مقرر کیا گیا ہے اس سے کم تعلیمی استعداد رکھنے والا ریگولر بھرتی کا اہل نہیں ہوگا۔مزید یہ اس امیدوار پر غور کیا جاے ٔ گا جن کی ظاہری دماغی، جسمانی صحت اچھی ہوگی۔کسی معذوری کی صورت میں وہ معذور کوٹے پر اپلائی کرے گا۔ اسٹیبلشمینٹ ڈویژن کے مینجمینٹ سروسز ونگ(ایم ایس ونگ)کے ڈی جی عتیق حسین کھوکھر نے F-53/1/2008-SPمجریہ 11مئی2017باضابطہ پالیسی جاری کرتے ہوے ٔ تمام وزارتوں، ڈویژنوں،ماتحت اداروں، خودمختار اور نیم خود مختار اداروں، کارپوریشنوں، کمپنیوں اور اتھارٹیوں کے حکام کو اس پالیسی پر عمل کر نے کی ہدایت جاری کردی ہے۔واضح ہو کہ ماضی میں پی پی پی کی حکومت میں پانچ سالہ مدت اقتدارمیں ٹی وی ، ریڈیو سمیت دیگر تمام اداروں میں کئی کئی بار جیالوں کو ریگولر کیا گیالیکن موجودہ حکومت کی طرف سے یہ پہلا قدم ہو گا جو غریب پرور اور ملازم دوست پالیسی کا عکاس ہوگا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ لیگی حکومت یہ کام بجٹ سے قبل کرے گی اور آئیندہ مالی سال کے بجٹ 2017-18میںان نئی بھرتی شدگان کی تنخواہوں اور مراعات کا بجٹ بھی مختص کیا جاے ٔ گا ۔

ای پیپر دی نیشن