لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے لیے سیاسی جماعتوں کو ایک پیج پر لانے کے لیے زرداری ، عمران خان اور مولانا فضل الرحمن سمیت تمام جماعتوں کے سربراہوں سے ملاقات کروں گا ۔ انتخابی کرپشن کی وجہ سے لینڈ مافیا ،جاگیردار، سرمایہ دار اور وڈیرے اقتدار پر قابض ہوجاتے ہیں ۔ مینڈیٹ حاصل نہیں کیا جاتا بلکہ خریداجاتاہے ۔ نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں اصطبل کے گھوڑوں کو جمع کر کے سمجھتی ہیں کہ انہوں نے انتخابات جیت لیے ہیں ۔ قوم جان چکی ہے کہ موجودہ انتخابی نظام میں مسائل حکمرانوں کے حل ہوتے ہیں عوام کے نہیں ۔ شفاف اور حقیقی جمہوریت کے لیے انتخابی اصلاحات کا نفاذ اور ان پر عمل درآمد ضروری ہے ۔ آئین کی دفعہ 62-63 محض نمائشی نہیں عملدرآمد کے لیے ہے ۔ الیکشن کمیشن کے رویے سے ثابت ہوتاہے کہ وہ خود 62-63 کا مذاق اڑا رہاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں لیاقت بلوچ ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،امیر العظیم اور قیصر شریف کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ انتخابی نظام اور پولنگ اسٹیشن پر عوام کا اعتماد ختم ہوتا جارہاہے جس کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال پیداہو ئی ہے۔ سراج الحق نے کہاکہ امیدواران کی اہلیت میں بہن اور بیٹی کو وراثت میں حق دیے جانے کی شرط بھی شامل کی جائے اور جس طرح کاغذات کی جانچ پڑتال میں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی کے ثبوت اور رسیدات مانگی جاتی ہیں ، اسی طرح امیدوار کی بہن اور بیٹی کی طرف سے وراثت میں حق دیے جانے کا سر ٹیفکیٹ بھی شامل ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات میں ووٹ ڈالنا ہر شہری مرد و عورت کی ریاستی اور آئینی ذمہ داری ہے ، لیکن خواتین ووٹرز کو نہایت پریشانی کا سامنا کرناپڑتاہے اس لیے ضروری ہے کہ خواتین ووٹرز کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں ۔
سراج الحق
انتخابی اصلاحات، زرداری، عمران اور فضل الرحمن سمیت تمام رہنماﺅں سے ملوں گا : سراج الحق
May 12, 2017