اسلام آباد(نامہ نگار)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ”مسلم ممالک میں عدالتی نظام“ پر منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے شرکاءنے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ عدالتی نظام میں تجربات سے استفادہ کے لیے مسلم ممالک کی عدالتی اکیڈمیز کے اجلاس طلب کیے جائیں جن میں ماہرین اور عہدیداروں کو یہ کام تفویض کیا جائے کہ وہ تدریس اور عملی کام کے مابین خلا کو پر کریں جبکہ ایسے مقاصد کے حصول کے لیے منعقدہ کانفرنسوں کی سربراہی اسلامی سربراہی کانفرنس خود کرے۔ یہ سفارشات جامعہ کی شریعہ اکیڈمی کے زیر اہتمام منعقدہ کانفرنس کی اختتامی تقریب میں پیش کی گئیں، جس میں پاکستان کی شریعت کورٹ کے چیف جسٹس ریاض احمد خان، اردن کی شریعت کورٹ کے چیف جسٹس عبدالکریم الخصاونہ سمیت ترکی، مصر، شام، عرب امارات ، سوڈان کے سکالرز ، ماہرین ، قانون دان ، سفارتکار، شریک تھے۔