بوریوالا(نامہ نگار) نابالغ لڑکے اور لڑکی کا نکاح، پولیس نے رخصتی سے قبل چھاپہ مار کر بارہ سالہ دلہن، والد، تایا اور نکاح خواں کے والد سمیت 9 افراد کو حراست میں لے لیا، 12 سالہ آسیہ کا نکاح چار ما ہ قبل وہاڑی کے رہائشی چودہ سالہ رمضان سے ہوا تھا۔ تفصیلات کے مطابق تھانہ صدر پولیس کو اطلاع ملی کہ نواحی گاؤں 299ای بی کے محمد نعیم نامی شخص نے چار ماہ قبل اپنی 12سالہ بیٹی آسیہ کا نکاح اپنے 14 سالہ بھتیجے محمد رمضان سے اسکی مرضی کے بغیر کر دیا تھا اور آج اسکی رخصتی کی تقریب رکھی ہے جس پر تھانہ صدر پولیس نے چھاپہ مار کر نابالغ دولہن آسیہ بی بی اس کے والد محمد نعیم، تایا محمد لطیف اور سوتیلی والدہ سمیت 9 افراد کو حراست میں کے لیا۔ پولیس کو نابالغ بچی آسیہ نے بتایا کی اسکی سوتیلی ماں اس پر بلاوجہ تشدد کرتی تھی جس سے اسکی زندگی اجیرن بن چکی تھی میری اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے میرے والد محمد نعیم اور تایا محمد لطیف نے چار ماہ قبل میرا نکاح میرے پھوپھی زاد محمد رمضان سے کروا دیا اور آج میری رخصتی تھی اور بارات آنے سے پہلے ہی پولیس ہمیں پکڑ کر تھانے لے آئی۔