حافظ آباد(نامہ نگار) دریا ئے چناب پر ستائس ارب روپے کی لاگت سے پاکستان کے پہلے جدید کمپیوٹرائزڈ خانکی بیراج کی ری ماڈلنگ کا کام مکمل ہو گیا۔ری ماڈلنگ سے دریا کی کپیسٹی میں تین لاکھ کیوسک اضافہ ہوا ہے جبکہ اس بیرااج سے نکلنے والی نہر سے پنجاب کے چھ اضلاع کی 33لاکھ ایکٹر اراضی سیراب ہو سکے گی ۔تفصیلات کے مطابق دریائے چناب پر واقعہ خانکی بیراج کی ری ماڈلنگ کا کام مکمل کر لیا گیا ،ری ماڈلنگ سے خانکی بیراج پاکستان کا پہلا جدید کمپیوٹر ائزڈ بیراج ہے جس کا تمام سسٹم کمیپیوٹرائزڈ ہے جبکہ بیراج پر سیکورٹی کا بھی جدید اور فول پروف سسٹم نصب کیا گیا ہے ۔بیراج کی ری ماڈلنگ پر ستائیس ارب روپے کی لاگت آئی ہے اور اس کی تعمیر میں حکومت پنجاب کے ساتھ ،ورلڈ بنک اور دیگر غیر ملکی اداروں کی معاونت شامل ہے ایس ڈی او خانکی بیراج محمد عارف خان کا کہنا ہے کہ ری ماڈلنگ سے خانکی بیراج پر پانی کی کپیسٹی آٹھ لاکھ کیوسک سے بڑھ کر گیارہ لاکھ کیوسک ہو گئی ہے ۔بیراج کی ری ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ اس سے نکلنے والی لوئر چناب نہر کی بھی ری ماڈلنگ کی گئی ہے جس سے اس نہر کی کپیسٹی گیارہ ہزار سے بڑھ کر تیرہ ہزار کیوسک ہو گئی ہے اس نہر سے پنجاب کے چھ بڑے اضلاع حافظ آباد،گوجرانوالہ،فیصل آباد،شیخوپورہ،ٹوبہ ٹیک سنگھ اور جھنگ کی 33لاکھ ایکٹر اراضی سیراب ہو سکے گی جس سے لاکھوں زمینداروں کو فائدہ ہو گا۔خانکی بیراج پر ڈیڑھ کلو میٹر طویل پل بھی تعمیر کیا گیا ہے جس سے حافظ آباد اور گوجرانوالہ کے اضلاع کو گجرات سے ملاتا ہے اور اس پل کی تعمیر سے ان اضلاع کا درمیانی فاصلہ بھی کم ہوا ہے۔بیراج کی ری ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ یہاں رہائشی کالونی،سکول،ہسپتال،ریسٹ ہائوس،کارپٹ سڑکیں اور تفریحی پارک بھی بنایا گیا ہے۔