سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کردی ۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری ملازمتوں پر پابندی کے معاملے کی سماعت کی۔ الیکشن کمشنر سندھ یوسف خٹک عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے سرکاری ملازمتوں، ترقیاتی فنڈز اور نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کی، تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے پابندی ختم کرنے کا حکم دیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ جو کام زیرِ التوا ہے اسے کیسے روکا جاسکتا ہے؟۔ الیکشن کمشنر سندھ یوسف خٹک نے کہا کہ جو کام شروع ہوچکے ہیں انہیں نہیں روکا جائے گا بلکہ نئے منصوبوں پر پابندی ہے، اگر کہیں ڈاکٹر یا کسی اور ضروری عملے کی ضرورت ہے تو الیکشن کمیشن اس بھرتی کی اجازت دیتا ہے۔ سپریم کورٹ نے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا ۔ چیف جسٹس نے زیر التوا منصوبے بھی مکمل کرنے کا حکم دیا۔قبل ازیں الیکشنر کمشنر سندھ یوسف خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات سے قبل سرکاری ملازمتوں پر پابندی عائد کی تھی تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے پابندی ختم کردی ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے آئے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم معطل, نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری پر پابندی عائد
May 12, 2018 | 15:08