مقبوضہ کشمیر : نوجوانوں کی جدوجہد میں شدت

May 12, 2020

محمد صادق جرال

مقبوضہ کشمیر میں 10 ماہ سے جاری لاک ڈائون نے وہاں کی نوجوان نسل کو نئی راہ دکھا دی ہے۔ بھارت اور مودی سرکار کا یہ گمان خاک میں مل رہا ہے کہ پابندیوں سے کشمیر کی تحریک یا کشمیریوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور وہ بھارت کے سامنے تسلیم خم کر دیں گے۔ قانون فطرت ہے جب جبر ، ظلم اور کفر بڑھتا ہے تو امید کے نئے نئے راستے نکل آتے ہیں۔ اب کشمیر کے نوجوان برہان وانی ، مقبول بٹ اور افضل گورو شہید جیسے انداز اپنا رہے ہیں۔ حالیہ واقعات کیساتھ نوجوانوں کی قوت برداشت بھی ختم ہو رہی ہے۔ اس کا نتیجہ بھارتی افواج سے جھڑپوں کی صورت میں نکل رہا ہے۔ اسی وجہ سے بھارتی وزیر اعظم مودی اور آرمی چیف نے پاکستان کو دھمکی دی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کی پالیسیوں کا پاکستان کو مناسب جواب دیا جائیگا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہندواڑہ کے علاقے میں 5 بھارتی فوجی افسروں اور اہلکاروں کے مارے جانے کا ذکر کرتے ہوئے گیڈر بھبکی اور جواب دینے کی دھمکی دی۔ بنیادی طور پر بھارت بھمبر، سمانی اور پونچھ سیکٹر میں بلا اشتعال سول آبادی پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس سے کئی لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔ حکومت پاکستان نے بھارت کے سفارتکاروں کو طلب کر کے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان اور مسلح افواج پاکستان کے ترجمان کی طرف سے واضح جواب دیا گیا ہے کہ پاک افواج دفاع وطن کی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہے۔ گزشتہ سال 2019؁ء 27فروری کو بھی پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا تھا۔ بھارت کا یہ رویہ اس خطے میں خطرناک صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے نے بھی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد انکی میتیں بھی لواحقین کے حوالے نہیں کی جا رہیں۔ بھارت کشمیریوں کو فتح کرنے کیلئے ظالمانہ اور اذیت ناک طریقے استعمال کر رہا ہے۔ خاموشی سے اطلاع دیئے بغیر شہیدوں کو اجتماعی قبروں میں دفنا دیا جاتا ہے۔ RSS کے نظریے کے حامی مودی حکومت کا عالمی برادری کو نوٹس دینا چاہیے اور کشمیریوں کو اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت دلانا چاہیے۔ بھارتی افواج نے حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر اور برہان وانی شہید کے جانشین ریاض نائیکو کو ایک محاصرے میں اہم ساتھیوں سمیت شہید کر دیا گیا۔ 35 سالہ ریاض نائیکو کے سر پر 12 لاکھ روپے کا انعام رکھا تھا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی نے اسے عسکریت پسند قرار دے رکھا تھا۔ حالانکہ عوامی سطح پر بھارتی ہندوامرناتھ یاترا اور پنڈتوں کے وہ ہر دل عزیز تھے۔ دنیا میں جبکہ کرونا نے تباہی مچا رکھی ہے لیکن بھارتی سرکار اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ نہ صرف کشمیر پورے بھارت کے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔
اسی صورتحال پر امریکن کمیشن برائے عالمی نے مذہبی آزادی کے حوالے سے گزشتہ ہفتے بھارت کو اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک قراردیا ہے اور باعث تشویش کہا ہے۔ اب OIC اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نوٹس لے۔
یکم جنوری 2020؁ء سے مئی تک 760 بار کنٹرول لائن پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ 2019؁ء میں 3000 سے زیادہ لائن ایکٹ کنٹرول پر اشتعال انگیزیوں کا مظاہرہ کیا گیا۔ رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں بھی مقبوضہ کشمیر بھارتی سکیورٹی فورسز کے مظالم اور لاک ڈائون پر مقبوضہ کشمیر کے ساتھ آزاد کشمیر کی قیادت میں بھی شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ اس سلسلہ میں سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے مختلف سفارتکاروں اور مکاتب فکر کے لوگوں سے ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سربراہ کیئر سٹار مرز کے نام ایک خط میں انکے کشمیر کے بارے میں ریمارکس پر شدید احتجاج کیا ہے اور ان کو اپنے بیان پر نظر ثانی کرنے کا لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10ماہ سے جاری لاک ڈائون ناقابل بیان تشدد، نا انصافی کا سامنا کرنیوالے کشمیری عوام مکمل اخلاقی اور سفارتی مدد کرنا چاہیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزارت امور کشمیر و شمالی علاقہ جات علی امین گنڈا پور سے ملاقات بھی کی۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کرونا جیسی وباء آزاد کشمیر میں آئندہ ہونے والے انتخاب ووٹر فہرستوں کی تیاری ، سیاسی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے نیشنل ایزاسٹر مینجمنٹ کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل افضل خان سے بھی کرونا سے نپٹنے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ چیئرمین NDMA نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تمام صورتحال سے بہتر نبردآزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اور تمام وسائل بروئے کار لائینگے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہندوستان کی مہم جوئی اور نسل کشی بالآخر بھارت کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گی اور کشمیر آزاد ہوگا۔

مزیدخبریں