اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) نئے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان نے 2018ء کے عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے اس کی تحقیقات کی تجویز دیدی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اہم اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ رزلٹ ٹرانسمشن سسٹم (آر ٹی ایس)کی ناکامی کی انکوائری ہونی چاہیے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 2018 میں آر ٹی ایس کی ناکامی پر سخت ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ انکوائری سے ناکامی کی وجوہات پتا چلیں گی، جس سے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے گا۔ اجلاس میں نادرا سے نئے شناختی کارڈ کے حامل افرادکے کوائف کے اجراء اور اس سے متعلق ادائیگیوں و الیکشنز ایکٹ 2017ء کے سیکشن پچیس اور الیکشن کمیشن و نادرا کے مابین معاہدہ کی روشنی میں دیکھا گیا۔ نادرا کا اس ضمن میں یہ موقف تھا کہ نادرا نئے شناختی کارڈ کے حامل افراد کے صرف کوائف قانون کی رو سے الیکشن کمیشن کو مہیا نہیں کرتا بلکہ اس میں تکنیکی طور پر ملوث اپنی خدمات بھی مہیا کرتا ہے جس میں افرادی قوت بھی شامل ہے۔ چیئرمین نادرا نے بتایا کہ نادرا ایک خود انحصار ادارہ ہے جس کو گورنمنٹ کی طرف سے کوئی فنڈنگ نہیں ہوتی لہذا نادرا یہ رقم لینے کا حقدار ہے۔ جبکہ الیکشن کمشن کے افسروں کی یہ رائے تھی الیکشنز ایکٹ دوہزار سترہ کی دفعہ پچیس اور متعلقہ رولز نادرا کو نئے شناختی کارڈ کے حامل افراد کو ڈیٹا الیکشن کمیشن کو مہیا کرنے کا پابند کرتے ہیں لہذا ان کو اس ضمن میں ادائیگی نہ کی جائے ۔الیکشن کمیشن نے نادرا کا موقف سننے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن اس کیس کا فیصلہ اپنی علیحدہ میٹنگ میں کریگا۔اس کے بعد چیئرمین نادرا نے اپنی ٹیم کے ہمراہ الیکشن کمشن کو جنرل الیکشن 2018ء کے دوران استعمال ہونے والے رزلٹ ٹرانسٹمیشن سسٹم آ رٹی ایس پر بریفننگ دی اور انہوں نے اس ضمن میں قانونی تکنیکی اور انتظامی امور کے علاوہ دیگر مشکلات پر بریفننگ دی گئی۔
چیف الیکشن کمشنر کا آر ٹی ایس سسٹم کی ناکامی پر ناگواری کا اظہار، تحقیقات کی تجویز
May 12, 2020