کابل (این این آئی+ نیٹ نیوز) امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہاہے کہ افغان طالبان کی جانب سے عید پر سیز فائر کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ایک بیان میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغانستان میں حالیہ ہفتوں میں تشدد خطرناک حدتک بڑھ گیا تھا۔ افغان عوام سیاسی مفاہمت اور مستقل جنگ بندی کے حق دار ہیں، امریکا افغان عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ جنگ کے خاتمے اور سیاسی تصفیے کیلئے مذاکرات تیز کئے جائیں۔ امریکا نے طالبان اور افغان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ داعش کے عسکریت پسندوں کو پہلے سے ہی کشیدہ صورتحال کو مزید خراب کرنے سے روکنے کے لیے جاری امن عمل میں سنجیدگی سے مشغول ہوں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'ہم ابھی بھی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کون ذمہ دار ہے لیکن میں نشاندہی کروں گا کہ ماضی میں کابل میں اہل تشیع برادریوں پر بھی اسی طرح کے حملوں میں داعش ذمہ دار رہا ہے'۔نیڈ پرائس نے کہا کہ 'طالبان نے حملے میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے اور ہم ان کے عید کی تعطیلات پر 3 روزہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'ہم طالبان اور افغان رہنماؤں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن کے جاری عمل میں سنجیدگی سے مشغول ہوں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ افغان عوام دہشت گردی اور تشدد سے پاک مستقبل کا لطف اٹھائیں'۔امریکی عہدیدار نے 'لڑکیوں کے سکول میں معصوم افغان بچیوں کو نشانہ بنانے' والے ذمہ داروں کی مذمت کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ زیادہ تر لڑکیاں نو عمر تھیں اور انہیں 'تعلیم اور روشن مستقبل کے حصول کی وجہ سے مارا گیا'۔