ملتان(خصوصی رپورٹر)محکمہ صحت کی ہیپاٹائٹس کنٹرول پالیسی بری طرح ناکام ہو گئی ہے۔ضلع ملتان میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کی روک تھام کے لیے بیوٹی پارلرز اور حجاموں کی رجسٹریشن کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ گئی ہے۔سابق پنجاب حکومت نے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت ملتان سمیت صوبہ بھر میں بیوٹی پارلرز اور حجاموں کی رجسٹریشن شروع کی تھی جسکے تحت ملتان میں 3 ہزار سے زیادہ بیوٹی پارلرز اور حجاموں کی رجسٹریشن مکمل کی گئی۔جنہیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لیے کوئی ٹریننگ یا آگہی نہیں دی گئی۔جبکہ محکمہ صحت کی جانب سے رجسٹرڈ بیوٹی پارلرز اور حجاموں کو مفت باربر کٹس دینے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔مگر صرف فوٹو سیشن کی حد تک محکمہ صحت حکام نے باربر کٹس من پسند حجاموں کو دیں جبکہ ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور مانیٹرنگ کے لئے رجسٹرڈ بیوٹی پارلرز اور حجاموں کے لئے کوئی نظام وضع نہیں کیا۔کاغذی کاروائیوں کے سبب ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں ہو سکی ہے۔نشتر ہسپتال،شہباز شریف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس کے مفت علاج کے لیے ہزاروں مریض دھکے کھاتے نظر آتے ہیں۔محکمہ صحت حکام کے مطابق بیوٹی پارلرز اور حجاموں کی رجسٹریشن کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے #