رورل ہیلتھ سنٹرمیںبنیادی سہولیات کا فقدان

May 12, 2021

ٹبہ سلطان پور میں خود ساختہ مہنگائی کا  عفریت آیا ہوا ہے  گراں فروشوں کو کوئی چیک کرنے والا نہیں  انہیں کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے چیکینک اتھارٹییز صرف ماہانہ وصولی کیلئے کبھی کبھار تشریف لاتی ہیں کسی بھی دکان دار نے اپنی دکانوں پر ریٹ لسٹ آویزاں نہیںکر رکھی روز مرہ ضرورت کی اشیاء اس قدر مہنگی ہیں کہ سفید پوش طبقہ روکھی سوکھی روٹی کھانے پر مجبور ہے ہاتھ رہڑی والوں نے تو ات مچا رکھی ہے چوک عاصم پر مسافروں کو دیدہ دلیری سے لوٹتے نظر آتے ہیں المیہ یہ ہے کہ چوک  عاصم پر مسافروں کو سر عام لوٹا جا رہا ہے مگر ان لٹیروں پرکوئی  ہاتھ ڈالنے والا بھی کوئی نہیں  ٹبہ سلطان پور کی اصل سبزی منڈی تو بھوت بنگلہ بنی ہوئی ہے اور لوگ اینٹیںبھی اور دیگر ملبہ بھی اٹھا کر لے گئے ہیں مگر پرانا لاری اڈہ پر خود ساختہ سبزی منڈی بنی ہوئی ہے جہاں صبح سے ہی مصروف ترین روڈ پر  لوگوں کا رش لگ جاتا ہے خود ساختہ سبزی منڈی سے سینکٹروں کی تعداد میں لوگ خریداری کرتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک مسائل پیدا ہو رہے ہیں کسی بھی وقت بہت بڑا حاد ثہ رونما ہونے  کا ہر وقت احتمال رہتا ہے المیہ یہ ہے کہ سابقہ دور حکومت میں ذاتی دکانوں میں قائم کی جانے والی سبزی منڈی کو پی ٹی آئی حکومت ختم نہیں کروا سکی ۔اگر اس مصروف روڈ سے خود ساختہ سبزی منڈی ختم کر کے قطب پور روڈ پر قائم ہونے والی سرکاری عمارت میں شفٹ کر دی جائے تو حادثات کا خطرہ بھی ٹل سکتا ہے اور صوبائی حکومت کو آمدنی بھی ہو سکتی ہے  اورلوگوں کو صاف ستھری سبزی کنٹرول نرخوں پر مل سکتی ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ رول ہیلتھ سنٹر میں ہر قسم کے آپریشن کی سہولت کو یقینی بنایا جائے ، ادویات کی کمی کو دور کیا جائے شوگر، یرقان ، دل کی بیماریوں اور ایمرجنسی مریضوں کیلئے ادویات کی فراوانی ازحد ضروری ہے اور کروناسے بچائو کی ویکسین بھی ٹبہ سلطان پور میں ہی لگنی چاہئے اس وقت لوگ میلسی اور جہانیاں جا رہے ہیں   اس کے علاوہ اس بات کا سراغ لگایا جائے کہ آخر جس طرح ماضی میں بیڈوں پر مریض داخل نظر آتے تھے اب مریض داخل کیوں نہیں ہوتے سرکاری ہسپتال ہوتے ہوئے لوگ پرایئویٹ کلینک کو کیوں ترجیح دیتے ہیں ۔ رورل ہیلتھ سنٹر ٹبہ سلطان پور کے سرکاری کوارٹروں میں عرصہ دراز سے مقیم غیر متعلقہ لوگوں کو نکالا جائے اور ہسپتال کی مین دیوار کے آگے سے مرغی فروشوں اور دیگر تھڑے والوں کا بستر گول کیا جائے جو ہسپتال کی لیٹرینیں بھی خراب کرتے ہیں اور ہسپتال کے فرنٹ پر گندگی پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں ادویات کی کمی ہے جب سے موجودہ حکومت نے مختلف ٹیسٹوں کے ریٹ بڑھائے ہیں لوگوں کو مایوسی ہوئی ہے اسی طرح گورنمنٹ ہائر سکول ٹبہ سلطان پور کی مین دیوار کے ساتھ عرصہ دراز سے چاول چھولے بیچنے برف اورفروٹ فروخت کرنے والوں اور دیگر مین مافیا نے قبضہ جما رکھا ہے ۔۔ان کی موجودگی سے تعلیمی ادارے کا حسن ماند پڑ رہا ہے  اس کے علاوہ ٹریفک مسائل بھی بہت بڑھ رہے ہیں اہلیان علاقہ نے ارباب اختیار سے ٹبہ سلطان پور کے سلگتے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

مزیدخبریں