سجاول نامہ نگار) سجاول کا سرکاری ہسپتال غریب مریضوں مرد ، خواتین بچوں اور بوڑہوں کے لئے عذاب بن گیا۔ سفارشی اور وڈیروں کے پرسنل مریضوں کا علاج باقاعدگی سے ہوتا ہے اور سرکاری دوائیں بھی ان ہی کو میسر ہوتی ہیں اس بات کا انکشاف تب ہوا جب ایک مسجد کے مسافر پیش امام اور خطیب مولانا مشتاق احمد جلالانی اپنے پانچ ماہ کے بچے معظم مشتاق جلالانی کو اچانک ڈائیریا لگنے کے باعث سجاول سول اسپتال علاج کے لئے لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری سرکاری اسپتال کا یہ حال ہے کسی غریب کا بچہ بیمار ہو تو سمجھو اس کو بس مرنے کا انتظار کرنا ہے باقی اسپتال والوں کے پاس کچھ نہیں ۔
اور اگر کوئی سفارشی اور وڈیرے کے مریض آتے ہیں علاج بھی ان ہی کا ہوتا ہے اور دوائیں بھی ملتی ہیں۔