لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر ملک کے اندر ہنگامی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو ملکی سلامتی اور بقاء کیلئے حکومت اور افواج پاکستان کے درمیان تعاون لازم ہے کہ فوج اور حکومت باہمی اتفاق رائے سے فیصلہ کریں۔ وہ یہاں اپنی رہائش گاہ پر مسلم لیگی رہنماؤں سینیٹر کامل علی آغا‘ جواد بھلی‘ شافع حسین اور رضوان ممتاز علی سے گفتگو کر رہے تھے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ حکومت کا اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے دفاعی اخراجات کو جواز بناکر اپنی سیاست چمکانے اور تالیاں بجوانا انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ قرار دیا جانا چاہئے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے ایسے افراد قومی مفادات کو مدنظر رکھنے کی بجائے جلسوں میں تالیاں بجوانے اور نعرے لگوانے کیلئے ملک دشمن قوتوں کو خوش ہونے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ جہاں تک سیاسی حکومت کے فرائض کا تعلق ہے اسے چاہئے کہ وہ ملکی سلامتی اور بقا کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے اور جب ضرورت پڑے تو آئینی اختیارات استعمال کرتے ہوئے سکیورٹی ایجنسیز، افواج پاکستان کو اپنی مدد کیلئے طلب کرے اور اس سلسلے میں تمام مالی و دیگر وسائل بروئے کار لائے۔ حکومت معاملات کو سلجھانے میں ناکام ہو جاتی ہے تو ملکی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ سول حکومت ایسی سنگین صورتحال میں وسائل فراہم کرنے میں ناکام ہوتی ہے تو میری نظر میں افواج پاکستان اور سکیورٹی ایجنسیز ملک کو ایسی سنگین صورتحال میں بھی خطرات سے باہر نکالنے کی ذمہ داری ٹھہرائی جائے گی۔