اسلام آباد (نامہ نگار) وزیر اعظم شہباز شریف کے احکامات کی خلاف ورزی، وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی اداروں کے ڈیلی ویجز ملازمین کو کم ازکم اجرت 25ہزار دینے کے حکومتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ ملازمین نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ مہنگائی کے اس دور میں تنخواہوں کے حالیہ فیصلے کے علاہ بجٹ میں مزید اضافہ کیا جائے جبکہ عدالتی فیصلوں کی روشنی میں مستقل بھی کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی نظامت تعلیمات کے زیر انتظام سرکاری تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے ڈیلی ویجز کو گزشتہ تنخواہیں ہی ادا کی جا رہی ہیں جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے منتخب ہونے کے فوری پر کم از کم تنخواہ 25ہزار مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی 14اپریل جاری کر دیا گیا تھا جس کے تحت یکم اپریل سے کم از کم تنخواہ 25ہزار مقرر کر دی گئی تھی، وفاقی تعلیمی اداروں کے 1000سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کو پرانی تنخواہیں ادا کر دی گئی ہیں کیونکہ اے جی پی آر کی جانب سے بلوں پر اعتراض عاید کیا گیا تھا کہ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن میں سول سرونٹس کا لفظ استعمال کیا گیا ہے جبکہ ڈیلی ویجز ملازمین تاحال سول سرونٹس نہیں ہیں اس لیے کم از کم 25ہزار تنخواہ سے متعلق حکومتی فیصلے کا اطلاق ان پر نہیں کیا جا سکتا۔
ڈیلی ویجز ملازمین کو کم ازکم اجرت 25ہزار دینے پر عملدرآمد نہ ہوسکا
May 12, 2022