واشنگٹن/ لندن (شنہوا ‘این این آئی) روسی صدر ولادی میر پیوٹن یوکرائن جنگ میں اپنے مقاصد کی کامیابی کے لیے ملک میں مارشل لا نافذ کرسکتے ہیں۔ اس بات کا خدشہ امریکہ کی نیشنل انٹیلی جنس نے ظاہر کیا ہے۔ یو ایس نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر ایورل ہینس نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر پیوٹن مزید ناقابل اعتبار بن جائیں گے۔ سینٹ کمیٹی کی سماعت کے دوران انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن کے مقاصد روسی فوج کی صلاحیتوں سے بڑھ کر ہیں جس کا مطلب ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران ہمیں زیادہ ناقابل اعتبار اور مزید کشیدہ حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ برطانوی وزیر دفاع نے روس یوکرائن جنگ میں پندرہ ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ بین والس نے برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کو بتایا روس کو بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔ یوکرائن نے جنگ میں بائیس ہزار روسی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان جین سیکی نے کہا صدر جو بائیڈن نیوز میڈیا کی حالیہ رپورٹوں کی وجہ سے دل برداشتہ ہیں۔ ان رپورٹوں میں امریکی انٹیلی جنس نے بظاہر یہ موقف پیش کیا ہے کہ روسی بحری جہاز اور یوکرائن میں روسی جنرلوں کو نشانہ بنانے کے لیے یوکرائن کی مدد میں امریکی انٹیلی جنس کا ہاتھ ہے۔