14 مئی کووزیراعظم شہبازشریف اپر فرد جرم عائد کی جائے گی،ایف آئی کا کیس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ

لاہور:وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف  آئی اے نے وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کے معاملے میں ایف آئی اے نے عدالت میں اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔عدالت نے ایف آئی اے کے اسپشل پراسکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا کہ 14 مئی کووزیراعظم شہبازشریف اوروزیراعلی حمزہ شہباز پرفردجرم عائد کی جائے گی۔عدالت نے وزیراعظم شہبازشریف، حمزہ شہباز اوردیگرملزمان کو آئندہ سماعت میں ہرصورت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے ایف آئی اے پراسیکیوشن ٹیم کی درخواست کوریکارڈ کاحصہ بنادیا اور ا یف آئی اے پراسیکیوٹر کی درخواست پرتحریری حکم بھی جاری کردیا گیا ہے۔تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کی 11 اپریل  کوسماعت کے بعد ایف آئی اے کے اسپشل پراسکیوٹرنے ٹرائل میں عدم دلچسپی کی درخواست دائرکی۔اسپشل پراسکیوٹر ایف آئی اے سکندر ذوالقرنین  نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے تفتیشی افسر کے ذریعے شہباز شریف کیخلاف پیش نہ ہونے کا کہا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وزیراعظم اور وزیر اعلی بننے کے باعث پراسکیوشن کو پیش ہونے سے روکا گیا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت بننے کے بعد ایف آئی کے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان جو وزیراعظم کے کیسز کی تحقیق کررہے تھے ان کو  ڈی جی ایف آئی کی جانب سے چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا اور چند روز قبل ڈاکٹر رضوان حرکت قلب بند ہونے پر انتقال کرگئے تھے۔

ای پیپر دی نیشن