لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج 111واں عالمی"یوم مدر" منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد مائوں کی بیکراں محبت، لازوال قربانیوں اور انسانیت کے لئے عظیم خدمات کو عالمی سطح پر خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔ 1914ء میں امریکی صدر تھامس وڈرو ولسن نے باقاعدہ ہر مئی کے دوسرے اتوا رکا ماؤں کا عالمی دن منانے کا سرکاری طور پر اعلان کیا۔ تب سے ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو دنیا بھر کے لوگ دور دراز سے اپنی مائوں کی خدمت میں پہنچ کر انہیں تحائف پھول، کیک، چاکلیٹ اور ان کی من پسند اشیاء پیش کر کے اپنی بے پناہ محبت کا یقین دلاتے اور سابقہ کوتاہیوں پر ان سے دست بستہ معافی کے طلبگار ہوتے ہیں تاہم المیہ ہے کہ آج کے دن بھی لاتعداد مائیں اپنے بچوں کی منتظر ہیں کہ وہ بیشک خالی ہاتھ آئیں مگر آ کر انہیں اپنی شکل ہی دکھا جائیں۔ لاہور میں محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کے زیر انتظام بے سہارا بزرگ شہریوں کے ادارے "عافیت" میں مقیم مائیں بھی مدرز ڈے پر اپنے بچوں کی منتظر ہیں اور انہیں ایک نظر دیکھ لینے کو بیتاب ہیں۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو میں مقیم 65 سالہ زرینہ بیگم نے بتایا کہ میرے تین بچے ہیں مگر ایسے بچوں کا کیا کریں جب وہ میرے بنے ہی نہیں وہ جہاں بھی ہیں ٹھیک ہیں ایک بیٹا ملنے آتا ہے مگر وہ بھی سرسری سی ملاقات کے بعد واپس لوٹ جاتا ہے۔ بہوئوں کے رویے بھی ناگوار ہیں، 70 سالہ صغریٰ بی بی نے بتایا کہ میرے 6 بچے ہیں مگر کوئی بھی مجھے اپنے پاس رکھنا نہیں چاہتا، برسہا برس سے اکلوتا بیٹا روزگار کے حصول کیلئے بیرون ملک مقیم ہے۔ 5 بیٹیاں اپنے گھروں کی ہیں، داماد کہتے ہیں بیٹے کے گھر پر رہو جہاں بہو رکھنے کو تیار نہیں، میں کہاں جاؤں۔ میری آنکھیں تو ہر روز اس کا انتظار کرتی ہیں کہ وہ آئے اور مجھے گھر لے جائے۔ 73 سالہ نسیم بی بی نے بتایا کہ میرے 5 بیٹے ہیں جس میں سے دو لاپتہ ہیں، عمر گزر گئی ہے گمشدہ بیٹوں کی جدائی پر تڑپتے ہوئے، باقی تین بیٹے کرائے پر رہتے ہیں، ان کے رویے انتہائی تکلیف دہ ہیں۔ 60 سالہ عابدہ بیگم نے بتایا کہ میری 5 بیٹیاں ہیں مگر وہ مجھے نہیں رکھ سکتیں، میں نے انہیں جہیز نہیں دیا تو اب میں خود تو ان کے جہیز میں نہیں جا سکتی۔ 66 سالہ فریدہ رحمت علی نے بتایا کہ میری چار بیٹیاں ہیں، بھائی اور شوہر وفات پا چکے ہیں۔ اگر وہ زندہ ہوتے تو میں کبھی یہاں نہ رہتی، بیٹیاں بہت اچھی ہیں مگر سسرال میں ان کے ساتھ رہنا ممکن نہیں، مکان بیچ کر ان کی شادیاں کر دیں، اب میرا کوئی ٹھکانہ نہیں۔
عالمی یوم ماں آج: اداروں میں مقیم ہزاروں مائیں اولاد کو ملنے کیلئے بیتاب
May 12, 2024