بھارہ کہو(نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت کانواحی علا قہ بھارہ کہو گرانفروشوں کی زد میں ہے۔ اشیائے خو ردونوش پھلوں اور سبزیوں سمیت تمام ضروریات زند گی کی اشیا کے من مانے ریٹ وصول کئے جار ہے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس کاکوئء نظام نہیں اسسٹنٹ کمشنرصاحبان صر ف نمائشی چھاپے مارکرفرض کفایہ ادا کرکے حکومت کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہیں۔ پرائس کنٹرول کمیٹیاں قائم ہیں نہ ہی مقررہ قیمتوں کی وصولی کے حوالے سے عملدرآمد کیلئے کوئی میکینزم موجود ہے۔بھارہ کہو کے مضافاتی و ملحقہ علاقوں محلوں اور گلی کوچوں میں تاجروں کی جانب سے عام شہریوں سے من مانے نرخ وصول کئے جاتے ہیں۔