آئین اور بات چیت کے سوا کوئی راستہ نہیں: عارف علوی 

سیالکوٹ؍ لاہور ؍ گوجرانوالہ(نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ اس وقت تمام ادارے بند گلی میں چلے گئے ہیں، پاکستان کے مالک صرف سویلین ہیں آئین اور بات چیت کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ سیالکوٹ ڈسٹرکٹ بار میں وکلاء سے  خطاب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعت اس لئے ہی بناتے ہیں کہ راستے نکلیں جب کوئی بند گلی میں چلا جائے تو معاملات تباہی کی طرف جاتے ہیں، جتنی دہشت گرد تنظیمیں بنتی ہیں اس لئے بنتی ہیں جب کوئی راستہ نہ ملے، میں سمجھتا ہوں  کہ اس وقت سارے ادارے بند گلی میں چلے گئے ہیں۔ اللہ راستہ دکھائے گا، بانی پی ٹی آئی عمران خان اس لئے کہتے ہیں کہ آئین کے بغیر کوئی راستہ نہیں، راستے کے اعبتار کے باوجود وہ کہتے ہیں کہ ہم نے بات نہیں کرنی تو اس کے بغیر کوئی حل نہیں یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ پاکستان میں حادثاتی جمہوریت ہے۔ حادثہ ہوا سابق وزیراعظم بے نظیر شہید ہوئیں اور جمہوریت واپس آئی ڈر ہے کہ پھر کوئی حادثہ نہ ہو جائے جھوٹ کی دیواروں پر معیشت کھڑی نہیں رہ سکتی، بعد ازاں گوجرانوالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قربانیاں دینے اور سزا پانے والوں کے گھروں میں جانے کی ہدایات کی تھی۔ نو مئی کے بے گناہ کارکنوں کے گھروں میں جا رہا ہوں، تحریک انصاف کی پالیسی یہ ہے کہ کارکنوں کے گھروں میں جاکر تسلی دوں، بے گناہ کارکنوں کو تسلی دی کہ یہ پاکستان کی حقیقی آزادی کی جنگ ہے اس دوران جب ایک صحافیوں کی جانب سے ڈاکٹر  عارف علوی سے سوالات  کئے گئے کہ پی ٹی آئی کو کس طرح کی پیشکش ہوئی جو نہیں مانی گئی؟ بطور صدر آپ نو مئی واقعہ کی مذمت کرتے رہے اور اب ان ملزموں کے گھروں میں جا رہے ہیں؟ تو سابق صدر صحافیوں  کے سوالات کے جوابات دیئے بغیر واپس  وہاں سے روانہ ہو گئے۔ دوسری جانب عارف علوی نے نو مئی کے مقدمہ میں گرفتار ملزم عثمان لغاری کے اہلخانہ سے ملاقات کی، عارف علوی نے عثمان لغاری کے اہلخانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی میں جو سزائیں ہوئیں اس کی مذمت کرتا ہوں۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق عارف علوی نے کہا ہے کہ سارے ہندوستان میں سب سے بڑے وکیل قائد اعظم محمد علی جناح تھے۔ پاکستان کی تکمیل ایک تصور ہے عمران خان کیساتھ میرا واسطہ بہت پرانا ہے پندرہ سو پلان بنے ہیں، پندرہ سو ایک تونہیں بنے میں نے ان سے کہا کہ ہم کہیں بند گلی میں تو نہیںچلے گئے تو انہوں نے کہا کہ راستہ نکلے گا، اللہ راستہ دکھائے گا، عارف علوی نے ڈسٹرکٹ بار علامہ اقبال بار ہال میں ’’آئین وقانون کی بالادستی ‘‘کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر صدر سہیل اقبال ہرڑ، سیکرٹری چوہدری راحت نذیر وینس، محمد زبیر قادری، مہر حسن قیوم، میاں ناصر اقبال نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس میں نائب صدر سید اعظم علی گیلانی، جوائنٹ سیکرٹری مہر عقیل اکرم، عمر فاروق ڈار کے علاوہ ڈسکہ، پسرور، سمبڑیال کے صدرو سیکرٹری کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ عارف علوی نے کہا کہ شرم کی بات ہے دو کروڑ سے سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔ آپ کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ معیشت بہتر ہونی چاہیے سب یہی چاہتے ہیں میں اس پلیٹ فارم سے عمران  کی عکاسی کرنا چاہتا ہوں، سعودی عرب ہمارا بھائی ہے جو وفد آ رہا ہے سرمایہ کاری کیلئے اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔ چائنہ کوری ڈور کو سپورٹ کرتے ہیں، ملک میں عبوری بحران ہے جو ختم ہو جائے گا۔ مثبت قیادت کو آنے دیں معاملہ تب چلے گا وکیلوں کے نعروں سے آپکے جذبات کی عکاسی ہو گئی۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ عمران خان کا چھینا ہوا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔ 9 مئی میں جو لوگ ملوث تھے اسکی تحقیقات ہونی چاہئے۔ میری عمران خان سے جیل میں ملاقات ہوئی اسے کوئی خوف نہیں وہ کہتا ہے اگر خوف اللہ کا پال لو تو کوئی خوف نہیں رہتا، اسے بہت سی پیشکش کی گئی اس نے کوئی نہیں مانی، امن کے ساتھ تحریک چلائیں۔ بعد ازاں سابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ڈار ہاؤس گئے۔ انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار اور ان کی والدہ نے پارٹی اور پاکستان کیلئے بہت قربانیاں دیں۔ خواتین کیلئے ریحانہ امتیاز ڈار ایک اعلیٰ مثال ہے پاکستان کی قوم جاگ چکی ہے پاکستانیوں نے عمران خان کی اسیری دیکھ لی ہے۔ شہر اقبال کی ریحانہ امتیاز ڈار رونق ہے۔ اس موقع پر ریحانہ امتیاز ڈار، صاجنرادہ حامد رضا، مہر محمد کاشف، روبا عمر ڈار، سعید احمد بھلی، بیرسٹر جمشید غیاث، چوہدری طاہر سلطان، خواجہ عارف احمد، عمر فاروق ڈار، چوہدری شاہ نوازکے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ عارف علوی نے کہا کہ ریحانہ ڈار نے اپنی بہادری سے اپنا نام پیدا کیا جس انداز میں عورتوں پر ظلم ہوا، ہندوستان کی تاریخ میں نہیں ہوا، پاکستان کی قوم جاگ گئی ہے۔ سیالکوٹ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق اجلاس کے اختتام پر صدر سہیل اقبال ہرڑ، سیکرٹری چودھری راحت نذیر وینس نے عارف علوی کو یادگاری سوونیئر پیش کی۔ 

ای پیپر دی نیشن