سی او پی 29، کمزور ممالک کی آواز سننا آذربائیجان کی ترجیح ہے،مختار بابائیوف   

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) آذربائیجان کے وزیر ماحولیات اور قدرتی وسائل اور سی اوپی29 کے صدر مختار بابائیوف نے کہاہے کہ باکو میں منعقد ہونے والی سی او پی 29 کانفرنس میں تمام ممالک کے لئے اہم ماحولیاتی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک جامع فورم کا اعلان کیا جائے گا ۔وہ یہاں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) زیر اہتمام ’’ سی او پی 29 روڈ ٹو باکو: ماحولیاتی اتفاق پیدا کرنا‘‘ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا مختار بابائیف نے بتایا کہ انہوں نے سول سوسائٹی کے ارکان، نوجوانوں، نجی شعبے اور پاکستان کی سیاسی قیادت کے ساتھ بات چیت کی ہے تاکہ سی او پی 29 پر مشترکہ اور اتفاق رائے پر مبنی فیصلہ حاصل کرنے کے لئے تمام جماعتوں کو اکٹھا کیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کانفرنس میں کمزور ممالک کی آواز سننا آذربائیجان کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اقدامات کو مستحکم کرنے سے ہی آب و ہوا کے انتہائی واقعات کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات اور حکمت عملی تیار کی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کی حکومت ترقی پذیر ممالک کی استعداد کار بڑھانے کے لئے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کر رہی ہے تاکہ ان کا قومی موافقت کا منصوبہ تیار کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ آذربائیجان باکو میں سی او پی 29 کے شرکا کو بھی طلب کر رہا ہے تاکہ اس عمل کو موثر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ پاکستان باہمی اقتصادی مفادات کے لئے تعاون پر یقین رکھتا ہے اور دوست ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سی او پی 29 کی میزبانی کے لئے آذربائیجان کی مکمل حمایت کی ہے اور میزبان ملک کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ سیشن کی نظامت ایس ڈی پی آئی کی ایسوسی ایٹ ریسرچ فیلو زینب نعیم نے کی جبکہ انرجی اینڈ اکانومی ایکسپرٹ، ریسرچ فیلو ایس ڈی پی آئی ڈاکٹر خالد ولید نے توانائی کی منتقلی کے حوالے سے مختصر پریزنٹیشن پیش کی۔ ڈپٹی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر شفقت منیر نے آذربائیجان کے وزیر اور نامزد سی او پی 29 کے صدر، آذربائیجان کے سفیر، ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا سیمینار منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن