دبئی میں موجود برج الخلیفہ 2010 سے دنیا کی بلند ترین عمارت ہے، مگر بہت جلد یہ ریکارڈ اس سے چھن جائے گا۔کئی برس کی تاخیر کے بعد سعودی عرب میں جدہ ٹاور کی تعمیر دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔2013 میں جدہ ٹاور کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا مگر کئی برس سے کام رکا ہوا تھا۔مگر گزشتہ دنوں جدہ ٹاور کا تعمیراتی کام دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔جب یہ عمارت مکمل ہوجائے گی تو یہ دنیا کی بلند ترین عمارت قرار پائے گی جس کی بلندی 3280 فٹ تک ہوگی۔یہ دنیا کی پہلی عمارت ہوگی جس کی بلندی ایک کلو میٹر سے زائد ہوگی۔خیال رہے کہ 163 منزلہ برج الخلیفہ کی بلندی 2722 فٹ ہے۔تعمیراتی کمپنی کی جانب سے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی گئی ہے کہ جدہ ٹاور کی تعمیر دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔برسوں کی تاخیر اور مالیاتی مسائل کے باعث اس ٹاور کا کام اب تک مکمل نہیں ہوسکا۔اس کی تعمیر کا منصوبہ 2008 میں سامنے آیا اور تعمیراتی کام 2013 میں شروع ہوا۔2018 میں تعمیراتی کام روک دیا گیا تھا اور کووڈ 19 کی وبا کے باعث دوبارہ کام شروع نہیں ہو سکا 2018 میں جب اس کی تعمیر روکی گئی تھی تو ایک تہائی عمارت مکمل کرلی گئی تھی۔تعمیراتی کمپنی کے مطابق جدہ ٹاور کو 4 سے 5 سال میں مکمل کرلیا جائے گا۔یہ 170 منزلہ عمارت ایک ہوٹل، اپارٹمنٹس، دفاتر، آؤٹ ڈور ڈیک اور دیگر تعمیرات سے لیس ہوگی۔پہلے اس کی تعمیراتی لاگت 2 ارب ڈالرز لگائی گئی تھی مگر کئی برس تک کام نہ ہونے کے باعث اس میں اضافہ ہوا ہے۔مگر ابھی واضح نہیں اب اس عمارت کی تعمیر پر کتنے ارب ڈالرز خرچ ہوں گے۔